تہران: (دنیا نیوز) ایران سے غیرقانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے۔
افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خطے میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا اور امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے، افغانستان میں ٹریننگ لینے والے دہشت گرد دوسرے ممالک میں جا کر دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہیں۔
ایرانی حکومت نے اپنی سرزمین پر پنپنے والی اسی دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظرغیرقانونی افغانیوں کے انخلا کا فیصلہ کیا، ایرانی وزیر داخلہ کے مطابق گزشتہ سال ایران سے 1.3 ملین سے زائد غیر قانونی تارکین وطن واپس بھیجے، گزشتہ روز 3 ہزار 437 افغان مہاجرین ایران سے افغانستان بھیجے گئے۔
غیر قانونی تارکین وطن افغانستان کے صوبے نمروز میں شاہراہ ریشم کے ذریعے افغانستان میں داخل ہوئے، حال ہی میں ایران سے افغان مہاجرین کی ملک بدری میں اضافہ ہوا ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ نے مستقبل میں بھی غیر قانونی افغان شہریوں کی ایران میں داخلے کو روکنے کیلئے سخت اقدامات لینے کا عندیہ دیا ہے، ایران کی سر زمین پر پہلے بھی افغانستان کی جانب سے دہشتگردی کی گئی، افغانستان میں قائم دہشتگرد تنظیم ISKP نے ایران میں متعدد دہشتگرد حملوں کی ذمہ داری بھی قبول چکی ہے۔
افغانستان کی جانب سے جاری غیر ملکی سر زمین پر دہشتگردی اس بات کا ثبوت ہے کہ طالبان حکومت دہشتگردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے میں ملوث ہے۔