غزہ :(ویب ڈیسک ) اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ میں حماس رہنما اسمٰعیل ہنیہ کے گھر پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں ان کی بہن سمیت 10 افراد شہید ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بمباری میں شہید ہونے والوں میں اسمٰعیل ہنیہ کے خاندان کے دیگر افراد بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے پناہ گزین سکول پر بھی بمباری کی، جس کے نتیجے میں مزید 16 فلسطینی شہید ہوگئے۔
دوسری جانب صہیونی فوج نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملہ کر دیا، جس کے سبب مزید 8 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نےخان یونس میں غذائی قلت سےدوچار فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔
علاوہ ازیں عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن نے غزہ جنگ کے دوران 21 ہزار فلسطینی بچوں کے لاپتہ ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے، غزہ میں اجتماعی قبروں سے بھی نامعلوم تعداد میں بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ جنگ کے دوران 21 ہزار بچوں کے لاپتہ ہونے کا انکشاف
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس سے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنگ جاری رہے گی، ایسے معاہدے کیلئے تیار ہیں جس سے قیدیوں کی واپسی ممکن ہو۔
واضح رہے کہ غزہ میں 24گھنٹوں کے دوران 28 فلسطینی اسرائیلی دہشت گردی کا شکار ہوئے جبکہ 7 اکتوبر سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 37ہزار 626 سے تجاوز کر گئی، جبکہ 86 ہزار سے زائدزخمی ہوچکے ہیں ۔