یروشلم: (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس سے جنگ بندی کا معاہدہ ہوجائے تو پھر بھی جنگ جاری رہے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی میڈیا سے گفتگو میں نیتن یاہو کاکہناتھا کہ وہ ایسے کسی بھی معاہدے سے اتفاق نہیں کریں گے جس میں آٹھ ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہو۔
اسرائیلی وزیراعظم نے عندیہ دیا کہ وہ قیدیوں کی واپسی ممکن بنانے کیلئے’جزوی‘ معاہدے کے لیے بھی تیار ہیں، ان کا مقصد مغویوں کو واپس لانا اور غزہ میں حماس کی حکومت کا مکمل خاتمہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حماس کے خلاف شدید لڑائی کا مرحلہ ختم ہونے والا ہے، اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ جنگ ختم ہونے والی ہے۔
دوسری جانب جمعرات کو نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ان کے ملک کو اپنے وجود کی جنگ میں امریکی ہتھیاروں کی ضرورت ہے، وائٹ ہاؤس نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جنگ کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کی طرف سے امریکہ پر کی گئی تنقید پر شدید مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:نیتن یاہو کا حزب اللہ کیساتھ جنگ کا عندیہ، کویتی شہریوں کا لبنان سے انخلاء شروع
ادھراسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ کے بعد لبنان میں جنگ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا جبکہ کویت نے لبنان سے اپنے شہریوں کا انخلاء شروع کر دیا ہے۔
نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کاکہنا تھا کہ حماس کے ساتھ شدید جنگ کا دور گزر گیا، اب لبنان بارڈر پر توجہ مرکوز کریں گے، غزہ میں جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتا البتہ رفح میں آخری مراحل چل رہے ہیں، یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس سے بات چیت کو تیار ہوں، حزب اللہ سے امن معاہدہ ہماری شرائط کے تحت ہی ممکن ہے۔