ڈھاکہ : (ویب ڈیسک/دنیانیوز ) بنگلہ دیش میں طلبا کے مظاہروں کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبید الحسن عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس نے یہ فیصلہ طلبہ مظاہرین کے ہائی کورٹ کے احاطے میں جمع ہونے کے بعد کیا ، مظاہرین نے چیف جسٹس کو استعفیٰ دینے کے لیے ایک گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
بنگلہ دیشی چیف جسٹس کے ساتھ پانچ ججز نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے ، طلبہ نے استعفیٰ نہ دینے کی صورت میں ججوں کی رہائش گاہوں پر دھاوا بولنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل چیف جسٹس عبیدالحسن نے سپریم کورٹ کے دونوں ڈویژنوں کے تمام ججوں کے ساتھ فل کورٹ میٹنگ طلب کی تھی جس کے بعد صورتحال تیزی سے خراب ہونا شروع ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طلبا تحریک کے مظاہرین فل کورٹ میٹنگ کو عدلیہ کی جانب سے بغاوت قرار دے رہے ہیں ، احتجاجی طلبا کے ہائی کورٹ کے محاصرے کے پیشِ نظر چیف جسٹس نے اجلاس ملتوی کر دیا اور مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیاہے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے صدر نے بھی استعفی دے دیاہے ۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی 15 رکنی عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا ہے اور ڈاکٹر محمدیونس کوچیف ایڈوائزر مقرر کیے گئے ہیں ۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد ایک ماہ سے جاری عوامی مظاہروں اور دباؤ کے بعد مستعفی ہوکر ملک سے فرار ہوگئیں تھیں جس کے بعد فوج نے اقتدار سنبھالا اور طلبہ تحریک کے مطالبے پر عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی۔