دوحہ : (ویب ڈیسک ) قطر آج غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، جس کا مقصد ایک ایسا معاہدہ کروانا ہے جو اب تک ممکن نہیں ہو سکا ، امریکا کو امید ہے کہ اس معاہدے سے ایران اسرائیل پر حملے روک دے گا اور ایک بڑی جنگ سے بچا جا سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا، قطر اور مصر کے ثالثوں نے اسرائیل اور حماس کو مذاکرات کی دعوت دی ہے جس کا مقصد لڑائی ختم کرنا ہے، جس میں غزہ کی وزارت صحت کے بقول تقریباً 40 ہزار بے گناہ شہری شہید ہوچکے ہیں ۔
،قطر میں آج ہونے والے مذاکرات میں اسرائیلی وفد اور سی آئی اے ڈائریکٹر ولیم برنز کی شرکت متوقع ہے، حماس نے جنگ بندی مذاکرات میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بہت سے سمجھوتے کیے لیکن اسرائیل کی طرف سے کوئی سنجیدہ ردعمل نہیں آیا۔
حماس نے کہا کہ اسرائیل نے اسماعیل ہانیہ کو شہید کردیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
حماس کے حکام کا کہنا ہے کہ آج کے مذاکرات میں کوئی سنجیدہ بات ہوئی تو پھر ثالثوں سے ملاقات کریں گے۔
یاد رہے کہ اب تک غزہ میں نومبر 2023 میں صرف ایک ہفتے تک جنگ بندی ہوئی تھی، اس کے بعد سے ثالثی کی کوششیں بار بار تعطل کا شکار ہوئیں ، اس وقت حماس نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے درجنوں اسرائیلی قیدی رہا کیے تھے۔
ثالثی کی یہ تازہ کوشش ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب 31 جولائی کو حماس کے سربراہ اور جنگ بندی کے مذاکرات کار اسماعیل ہانیہ کو تہران میں قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔