ڈھاکہ : (ویب ڈیسک ) بنگلہ دیش میں سیلاب نے تباہی مچادی ، اب تک سیلاب سے 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 13 ہو گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلاب کے باعث ڈھاکا اور جنوب مشرقی ساحلی شہر چٹاگانگ کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور وسیع علاقہ زیرِ آب آ گیا، آبادیاں پانی میں ڈوب گئیں۔
دوسری جانب بھارت کی شمال مشرقی ریاست تریپورہ میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں 23 افراد ہلاک ہو گئے،60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیشی عوام نے ملک میں بڑے پیمانے پر سیلاب کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا ہے، ملک میں بھارت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جا رہاہے، شہریوں کاکہنا ہے کہ سیلاب تریپورہ میں دریائے گمتی پر ڈمبور ڈیم کے کھلنے سے آیا۔
بنگلہ دیشی حکومتی مشیر کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے ڈیم کھول کرغیر انسانی عمل دکھایا۔
بدھ کو ڈھاکا میں طلباء نے احتجاجی ریلی نکالتے ہوئے بھارت پر پانی چھوڑنے کا الزام لگایا تھا جسے بھارتی وزارتِ خارجہ نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب بنیادی طور پر شدید بارش کی وجہ سے آیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کو سیلاب سے نمٹنے میں مدد کی پیشکش کر دی۔
انہوں نے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کو خط میں لکھا ہے کہ بنگلہ دیش میں حالیہ تباہ کن سیلابی صورتِ حال پر دلی دکھ اور رنج ہے، مشکل وقت میں بنگلہ دیشی شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہر طرح سے ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔