جنیوا: (ویب ڈیسک) اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی قرارداد پر ووٹنگ کا امکان ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل چھ ماہ کے اندر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرے، فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے تیار کردہ مسودہ قرارداد کا بنیادی مقصد جولائی میں عالمی عدالت انصاف کی طرف سے جاری کردہ مشاورتی رائے کی تصدیق کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت کی طرف سے جاری کردہ مشاورتی رائے میں کہا گیا ہے کہ یہ جلد سے جلد ہونا چاہئے، قرارداد کے مسودے میں اس پر عملدرآمد کے لئے چھ ماہ کی ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے۔
عرب گروپ، اسلامی تعاون تنظیم اور ناوابستہ تحریک نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو اس ماہ کی 18 تاریخ کو ووٹ ڈالنے کے لئے کہا ہے، آٹھ صفحات پر مشتمل مسودہ قرارداد میں ووٹ ڈالنے سے پہلے تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ ووٹنگ کا عمل عالمی رہنماؤں کے بین الاقوامی تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچنے سے چند روز قبل ہوگا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے جنرل اسمبلی سے اس قرار داد کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ اس کے بجائے حماس کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی جائے اور تمام زیر حراست افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جائے۔