لبنان پراسرائیلی حملہ، امریکا کا مشرق وسطیٰ میں فوجی اثاثوں میں اضافہ

Published On 01 October,2024 01:06 pm

واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر خطے میں اپنے فوجی اثاثوں میں مزید اضافہ کردیا۔

امریکی دفتر خارجہ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں جنگ کے نئے رخ  اور اسرائیلی فوج کی لبنان پر زمینی حملے کی تیاریوں کے پیش نظرامریکا نے خطے کے لیے مزید ہزاروں کی تعداد میں فوجی نفری بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سیکرٹری سبرینا سنگھ نے رپورٹرز کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ امریکی اضافی نفری کی مشرق وسطی میں تعیناتی کے ساتھ اضافی فائٹر جیٹ ایف 15 ای ،ایف 16 اور ایف 22 کے علاوہ اے 10 طیارے علاقے میں بھیجے جا رہے ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر وضاحت کی یہ امریکی فوجی نفری علاقے سے امریکی شہریوں کی محفوظ واپسی ممکن بنانے کے لیے نہیں جا رہی ، یہ اپنے پہلے سے موجود فوج کا حصہ بنے گی اور کچھ کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالے گی ، یہی معاملہ فضائیہ کے جنگی فلیٹ کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :مشرق وسطیٰ کا کوئی گوشہ ہماری دسترس سے دور نہیں : اسرائیلی وزیراعظم

دوسری جانب امریکی فوج نے بھی ایک بیان میں کہہ دیا ہے کہ اس نے چند ہزار کی تعداد میں مزید فوجی علاقے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے قبل پینٹاگون کے مطابق خطے میں چالیس ہزار کی تعداد میں امریکی فوجی تعینات ہیں ، اب اس میں تقریبا آٹھ ہزار فوجیوں کا مزید اضافہ ہو سکتا ہے جو پہلے سے موجود امریکی فوج کا حصہ بن جائیں گے۔

امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پیر کے روز کہا  کہ  اسرائیلیوں کی طرف سے اپنے کچھ آپریشنز کے بارے میں ہمیں بتایا گیا ہے، ان کے یہ آپریشنز سرحد کے قریب حزب اللہ کے جنگی انفراسٹرکچر سے متعلق ہیں جو اسرائیلی آپریشنز پر توجہ رکھیں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ ہمارا اسرائیل کے ساتھ مسلسل رابطہ ہے اور ہم ان کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ کیا ہو رہا ہے۔

میتھیو ملر کاکہنا تھا کہ ہم یہ مانتے ہیں کہ فوجی دباؤ سفارتی کوششوں کو ممکن بنانے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے تاہم یہ بھی درست ہے کہ جنگی حوالے سے بعض اوقات اندازہ غلط ہو جاتا ہے اور مضمرات زیادہ ہو جاتے ہیں، اس لیے ہمارا اب بھی اصرار یہی ہے کہ سفارتی کوششیں ہی بہترین راستہ ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر اور منگل کی شب جنوبی لبنان میں محدود زمینی آپریشن کا آغاز کر دیا جس میں حزب للہ تنظیم کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس دوران میں جنوبی علاقوں پر جنگی طیاروں کی کثیر پروازیں جاری ہیں اور ٹینکوں سے شدید بم باری کی جا رہی ہے۔