یروشلم : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے غزہ میں اسرائیلی آپریشن میں مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے ان کے ساتھ اپنا سکور طے کر لیا لیکن نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نےکہا کہ برائی کے خلاف ایک دھچکا لگا لیکن مشن مکمل نہیں ہوا ہے، ہم یرغمالیوں کی واپسی تک پوری طاقت کے ساتھ اپنا کام جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو نے یہ عہد بھی کیا کہ اگر وہ غزہ میں یرغمالیوں کو رہا کرتے ہیں تو ان پر حملہ نہیں کریں گے، انہوں نے نشاندہی کی کہ جو کوئی بھی اپنے ہتھیار ڈال دے گا اور یرغمالیوں کی واپسی میں مدد کرے گا اسے غزہ سے محفوظ طریقے سے جانے کی اجازت دی جائے گی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ حماس غزہ پر حکومت نہیں کرے گی، انہوں نے غزہ کے باشندوں کو اپنی تقریر کا مخاطب بناتے ہوئے کہا کہ السنوار نے آپ کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ السنوار کا قتل مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کا ایک موقع فراہم کر رہا ہے، انہوں نے اس قتل کو حماس کے زوال کا ایک اہم سنگ میل بھی قرار دے دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان سے قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی گئی کہ افواج نے بدھ کے روز جنوبی غزہ کی پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کو ہلاک کر دیا ہے۔
یحییٰ السنوار کو اسرائیل پر سات اکتوبر 2023 کے حملے کا ذمہ دار قرار دیا جاتا تھا۔