نیویارک : (ویب ڈیسک ) ایکس کے مالک ایلون مسک پنسلوینیا کی عدالت میں مقدمہ جیت گئے، عدالت نے ووٹرز کو 10 لاکھ ڈالر دینے کی مہم جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
ایلون مسک نےٹرمپ انتخابی مہم کیلئے ووٹرز کو 10 لاکھ ڈالر دینے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔
واضح رہے کہ دنیا کے امیر ترین کاروباری افراد میں شامل ایلون مسک امریکا کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ ماہ ریاست پنسلوینیا میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی آئین میں پہلی اور دوسری ترمیم کی حمایت میں آن لائن پٹیشن پر دستخط کرنے والوں میں روزانہ کسی ایک فرد کو الیکشن کے دن تک دس لاکھ ڈالر دیں گے۔
امریکی آئین کی یہ دونوں ترامیم آزادی اظہار اور ہتھیار اٹھانے کے حق کا تحفظ کرتی ہیں ، یہ آن لائن پٹیشن ایلون مسک کی امریکا پولیٹیکل ایکشن کمیٹی (پی اے سی) کی جانب سے تیار کی گئی، جس کا مقصد امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت اور ان کے حامیوں کو متحرک کرنا تھا۔
11 سابق ریپبلکن عہدیداروں نے صدارتی انتخابات سے قبل ایلون مسک کی جانب سے ووٹرز کو دیے جانے والی نقد مراعات کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے۔
ایلون مسک کے امریکی الیکشن کی انتخامی مہم کے گروہ پی اے سی نے سات سوئنگ ریاستوں میں سے چھ کے ووٹرز سے مطالبہ کیا کہ وہ اس درخواست پر دستخط کریں، اس صورتحال میں قانونی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسی کوئی بھی پیشکش، جس میں کسی ووٹر کو کہیں دستخط کرنے کے عمل کے لیے رقم کی پیشکش کی جائے، امریکی قانون کی خلاف ورزی میں شمار کی جا سکتی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کو سابق ریپبلیکن حکام کی جانب سے ایلون مسک کی ووٹرز کو مالی فائدے دینے کے معاملے کی چھان بین کرنے کی درخواست موصول ہوئی، فلاڈلفیا کاؤنٹی کے پبلک پراسیکیوٹر لیری کرسنر نے جو خود ڈیموکریٹ ہیں، ارب پتی ایلون مسک اور انعامی رقم تقسیم کرنے والی ان کی تنظیم پی اے سی کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا۔
امریکی وزارت انصاف نے پی اے سی کو بھیجے گئے خط میں خبردار کیا کہ یہ انعام (دس لاکھ ڈالر) وفاقی قوانین کی خلاف ورزی شمار ہو سکتی ہے، انتباہات کے باوجود پی اے سی تنظیم نے انعامی رقم کے چیک تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی ایلون مسک کی جانب سے امریکی انتخابات سے قبل سوئنگ ریاستوں کے رجسٹرڈ ووٹروں میں روزانہ کی بنیاد پر دس لاکھ ڈالر کی رقم بطور تحفہ دیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بالکل نا مناسب ہے۔