تل ابیب: (ویب ڈیسک) شامی افواج کی جانب سے سرحدی چوکیاں خالی کرنے پر اسرائیلی فوج کے ٹینک اور بکتر بند جنوب مغربی شام کے قنیطرہ میں داخل ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ فوج سرحدی دفاع مضبوط بنانے کے لیے قنیطرہ کے بفر زون میں داخل ہوئی، دوسری جانب لبنانی فوج نے ضروری یونٹس اور بٹالین شام کے ساتھ سرحد پر بھیج دی۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ شام میں ہونے والی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، باغیوں کو بشارالاسد کی فوج کے اسلحے پر قبضے سے روکنےکی کوشش کریں گے، شامی باغی اسرائیل کے ساتھ جنگ کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
عراقی حکام کا کہنا ہے کہ 2000 شامی فوجیوں نے عراق میں پناہ لے لی ہے، دمشق پر قبضے سے پہلے باغیوں نے حمص شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کیا، حمص کی فوجی جیل سے 3500 سے زائد قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے سے چند گھنٹوں قبل قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے اور روس کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا جس میں شام کی موجودہ صورتِ حال کو علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا گیا۔
دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام امریکا کا دوست نہیں، امریکا کا شام کے تنازع سے کوئی لینا دینا بھی نہیں، امریکا کو اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔