مشرق وسطیٰ اور یورپی سفارتکاروں کا شام پر پابندیاں فوری اٹھانے کا مطالبہ

Published On 13 January,2025 06:08 am

ریاض: (دنیا نیوز) سعودی عرب میں مشرق وسطیٰ اور یورپی سفارتکاروں کا شام کے مستقبل کے بارے میں اجلاس ہوا۔

اجلاس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور شام کے عبوری وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے کی، مشرق وسطیٰ اور یورپی ملکوں کے اعلیٰ سفارتکاروں نے اس میں شرکت کی جبکہ ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیضان بھی بعد ازاں اس کا حصہ بنے۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی، جرمنی کی وزیر خارجہ اینا لینا بیئربوک اور امریکہ کے نائب وزیر خارجہ جان باس کے علاوہ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کاجاکالاس کے ساتھ ساتھ شام کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندے گیر پیڈرسن نے بھی بطور خاص شرکت کی۔

سفارتکاروں کے اس اہم اجلاس میں شمالی وزیر خارجہ الشیبانی اور دیگر ملکوں جن میں مصر، عرب امارات، قطر، اردن، بحرین، عراق، لبنان اور کویت شامل تھے، ان کے سفراء نے بھی حصہ لیا۔

شرکائے اجلاس نے اس موقع پر شام پر عائد کردہ بین الاقوامی پابندیوں کو اٹھانے کا مطالبہ کیا، جیسا کہ اس سے پہلے ہی شام کی نئی قیادت یہ مطالبہ کر چکی ہے۔

واضح رہے بشار الاسد کی رجیم کے دور میں مغربی ممالک اور امریکہ کے علاوہ یورپی یونین نے شام پر مختلف طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، پابندیوں کا یہ سلسلہ 2011 میں شام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سامنے آیا تاہم خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد بھی یہ پابندیاں جاری رہیں۔