نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکا کی جانب سے غیر ملکی امداد روکنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حکم نامے میں اضافی استثنیٰ پر غور کرے جس کے تحت تقریباً تمام غیر ملکی امداد کو 90 دن کے لئے روک دیا گیا ہے۔
ایک ہفتہ قبل صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا تھا کہ تمام غیر ملکی امداد کا از سر نو جائزہ لیا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ان کی نئی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کی تعمیل کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے ان کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے امریکی غیر ملکی امداد میں تعطل کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے مطالبہ کیا ہے کہ اضافی استثنیٰ پر غور کیا جائے تاکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ کمزور کمیونٹیز کے لئے اہم ترقی اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے، جن کی زندگی اور معاش اس امداد پر منحصر ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کے منتظر ہیں کہ شدید ترین چیلنجز کا سامنا کرنے والی ترقی پذیر دنیا کے شہریوں کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے کے لئے کس طرح کی مدد کی اشد ضرورت ہے۔