اوسلو: (اے پی پی)ناروے نے اسرائیلی پابندیاں مسترد کرتے ہوئے انروا کو 24 ملین ڈالر دینے کا اعلان کر دیا۔
ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایڈے نے کہا کہ غزہ اس وقت تباہی کی حالت میں ہے اس لئے انروا کی امداد پہلے سے بھی زیادہ ضروری ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت عجیب اور حیران کن بات ہے کہ اسرائیل کے قوانین ایسے موقع پر پابندی لگانے کے لئے سامنے آئے ہیں جب انروا غزہ کے تباہ حال لوگوں کی مدد کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات 30 جنوری سے اسرائیل کی انروا پر لگائی گئی پابندی پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں انروا غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکے گا،وہ اسرائیلی حکام کے ساتھ اس سلسلے میں رابطہ نہیں کر سکے گا اور نہ ہی اسرائیلی حکام اس کی مدد کریں گے۔
اسرائیل انروا پر الزام لگاتا ہے کہ اس کے 12 کارکنوں نے 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے میں حماس کی مدد کی تھی، اس سلسلے میں تحقیقات میں فرانس کے سابق وزیر خارجہ نے یہ واضح کیا کہ اسرائیل کچھ ایسے ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
غزہ میں اسرائیل کی اس پابندی سے پہلے انروا کے 13000 کارکن امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے تھے جن میں سے 12 پر اسرائیل نے الزام لگایا۔
یورپ کے کئی ملک امریکی اتحادی ہونے کے باوجود اس پابندی کی حمایت نہیں کرتے، تاہم امریکا نے اس ادارے پر پابندی لگانے کے اسرائیلی فیصلے کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔