پہلگام حملے میں ہلاک سیلیش کی بیوہ شیتل کلاٹھیا تعزیت کیلئے آئے وزیر پر برس پڑیں

Published On 01 May,2025 05:42 pm
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

نئی دہلی: (دنیا نیوز) پہلگام فالز فلیگ حملے میں مودی، بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے سیلیش بھائی کلاٹھیا کی بیوہ شیتل کلاٹھیا تعزیت کیلئے آنے والے وزیر پر برس پڑیں، شیتل نے کہا کہ آپ کے پاس بہت سی وی آئی پی کاریں ہیں لیکن ٹیکس دینے والوں کا کیا ہے۔

شیتل کلاٹھیا نے کہا کہ پہلگام میں 26 افراد مارے گئے، وہاں نہ تو کوئی سکیورٹی تھی اور نہ ہی میڈیکل ٹیم، شیتل کلاٹھیا پہلگام حملے میں بال بال بچ جانے والے پارس جین نے دعویٰ کیا کہ ’’پہلگام کے مقام پر نہ تو کوئی پولیس اہلکار موجود تھا اور نہ ہی فوجی اہلکار‘‘۔

بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ’’سی آر پی ایف کا کیمپ حملے کی جگہ سے 7 کلومیٹر جبکہ راشٹریہ رائفلز محض 5 کلومیٹر دور تھی‘‘ بی بی سی نے بھی اپنی رپورٹ میں یہ سوال اٹھایا ہے کہ پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر سکیورٹی کیوں موجود نہ تھی؟۔

پہلگام حملے کے بعد پولیس کم از کم ایک گھنٹے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی، صحافی انورادھا بھسین سکیورٹی فورسز کو پہلگام پہنچنے میں تو دیر ہوئی مگر چند گھنٹوں میں ان کے پاس حملہ آوروں کی تصاویر تھیں۔

صحافی انورادھا بھسین کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد بھی کشمیر میں ایسے واقعات ہو رہے ہیں، بی بی سی کے مطابق پہلگام حملہ سکیورٹی کی مجموعی خامی کا نتیجہ ہے، جس جگہ اتنی بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں وہاں ایک بھی سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں۔

بی بی سی کی یہ رپورٹ ثابت کرتی ہے کہ بھارتی فوج اور اس کی انٹیلیجنس پہلگام میں مکمل طور پر ناکام رہے، دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت کو چاہئے کہ وہ پاکستان پر الزام تراشی کے بجائے اپنی سکیورٹی کی ناکامیوں کو دور کرے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے پہلگام فالز فلیگ حملے کے حوالے سے اب ہر جانب سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔




Recommended Articles