او آئی سی نے مصنوعی ذہانت میں تعاون کا معاہدہ منظور کرلیا

Published On 21 May,2025 10:25 am

تہران: (ویب ڈیسک) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے تہران اعلامیہ کو منظور کیا جس میں رکن ممالک کے درمیان پائیدار ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت میں تعاون کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق تہران میں او آئی سی 15 ڈائیلاگ پلیٹ فارم کے دوسرے وزارتی اجلاس کے اختتام کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں اس مقصد کو ’پائیدار ترقی کے لیے قابل اعتماد اور اخلاقی مصنوعی ذہانت‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

اجلاس میں برونائی، انڈونیشیا، قازقستان، ملائیشیا، پاکستان، سعودی عرب، تیونس، ترکیہ اور قطر کے اعلیٰ سطح کے وفود نے شرکت کی، مشترکہ دستاویز میں اے آئی کی تعلیم، تحقیق، بنیادی ڈھانچے، گورننس اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعاون پر زور دیا گیا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے لیے تیار ماحولیاتی نظام، ٹیلنٹ کی نقل و حرکت، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے لیے پرعزم ہیں۔

اعلامیہ میں اے آئی سٹارٹ اَپس، فیلو شپس، تربیتی پروگراموں اور اختراعی فورمز میں سرمایہ کاری کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے، یہ مشترکہ چیلنجز جیسے کہ صحت کی دیکھ بھال، موسمیاتی تبدیلی، خوراک کے تحفظ اور پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تحقیق کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔