مودی سرکار کی بدترین غفلت: 36 لاکھ سے زائد بھارتی سیلاب سے متاثر

Published On 03 June,2025 11:17 am

آسام: (دنیا نیوز) بھارت میں بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کٹھ پتلی مودی سرکار کی غفلت کے نتیجے میں 36 لاکھ سے زائد بھارتی عوام سیلاب سے متاثر ہوگئے۔

مودی سرکار آسام سمیت شمال مشرقی بھارت میں شدید بارشوں اور سیلاب کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی، جس کے نتیجے میں شمال مشرقی بھارت میں سیلاب متاثرین کی تعداد 36 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ لاکھوں افراد کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے۔

آسام کے 19 اضلاع میں شدید سیلابی صورتحال نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے جبکہ بھارتی حکومت کی جانب سے مؤثر امدادی اقدامات اور ریسکیو ٹیموں کی بروقت کارروائی کے فقدان نے ان کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

بارشوں اور سیلاب کے باعث 34 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستان کو آبی جارحیت کی دھمکیاں دینے والی مودی سرکار اپنے ہی ملک میں پانی کے مسائل پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، شمال مشرقی بھارت میں حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور کمزور انفراسٹرکچر کی تعمیر انسانی المیے کی صورت اختیار کر چکی ہے۔

بھارت میں مون سون کے دوران پانی کے ذخائر اور نکاسی آب کے ناقص انتظام نے حکومتی بدانتظامی کو بے نقاب کر دیا ہے۔

سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکیاں دینے والی مودی سرکار اپنی ہی سرزمین پر پانی کے بحران کو سنبھالنے میں ناکام ثابت ہوچکی ہے۔،مودی سرکار اس وقت خود بہار میں الیکشن میں مصروف ہے اور ناکام آپریشن سندور پر نمائی کر رہی ہے۔