بین الاقوامی سرمایہ کار دھڑا دھڑ پاکستان آرہے ہیں: جرمن میڈیا

Last Updated On 05 December,2019 09:00 am

برلن: ( روزنامہ دنیا) بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے صرف نومبر میں 64 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کے مقامی کرنسی بانڈز خرید لئے۔ جرمن میڈیا کے مطابق بین الاقوامی سرمایہ کار دھڑا دھڑ پاکستان آ رہے ہیں، اندازوں کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک یہ سرمایہ کاری 3 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے مالیاتی مشیر عبدالحفیظ شیخ کے مطابق رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں دو سو فیصد اضافہ ہوا۔ کراچی کی مرکزی سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 13 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔ بلومبرگ کے مطابق دنیا کی 94 سٹاک مارکیٹوں میں اس کی کارکردگی بہترین تھی۔ پاکستان کے مرکزی بینک نے شرح سود دوگنا کر دی اور یہ اس وقت 13.25 فیصد ہے۔ ایشیا میں یہ سب سے زیادہ شرح سود ہے۔ حکومت نے ایسا افراط زر کو لگام ڈالنے اور آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت کیا۔ لیکن پاکستانی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں رواں برس تقریبا 50 فیصد کم ہو چکی ہے اور اس کا شمار دنیا کی بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسیوں میں ہونے لگا ہے۔

ریناسسنس کیپٹل سے تعلق رکھنے والے چارلس رابرٹسن کا کہنا تھا ایک سستی کرنسی پر ڈبل ڈجٹ منافع بذات خود تجارت کیلئے بہت فائدہ مند ہے، میں سرمایہ کاروں کو یہی کہوں گا کہ وہ پاکستانی بانڈز خریدتے رہیں کیونکہ اس پر شرح سود دوگنی ہے۔ پاکستان کے مرکزی بینک نے بھی فیسوں میں کمی کی ہے جو پاکستان کو سرمایہ کاروں کیلئے مزید پرکشش بنا دیتی ہے، پاکستان کی موجودہ پالیسیوں کا انتخاب اس ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا بہترین موقع فراہم کر رہا ہے۔ نومبر میں جو ایک سالہ بانڈز فروخت کیے گئے ان میں سے 55 فیصد برطانیہ اور 44 فیصد امریکا سے خریدے گئے ہیں۔

حبیب بینک کے سی ای او محمد اورنگزیب کا کہنا تھا پاکستان 2020 کی پہلی سہ ماہی میں ایک بلین ڈالر مالیت کے پانڈہ بانڈز بھی جاری کرے گا جو کہ چینی مارکیٹ کیلئے یوآن میں ہونگے۔
 

Advertisement