اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5 سال میں ریلوے کے منافع میں 35 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ خسارے میں 7 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، ریلوے کا 20 سالہ پلان جلد وفاقی کابینہ کو پیش کردیا جائے گا۔
قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین پاکستان ریلوے محمد جاوید انور نے بتایا کہ 2010-11 میں ریلوے کا منافع 15 ارب تھا جو اب 49.6 ارب ہوگیا ہے جبکہ خسارہ 30 ارب تھا جو بڑھ کر 37 ارب ہوگیا ہے۔ حکومت نے 70 سال بعد ایک انٹرگریٹڈ ٹرانسپورٹ پالیسی بنائی ہے، ریلوے نے اگلے 20 سال کے لیے اپنا پروگرام مرتب کرلیا ہے جس میں قلیل مدتی وسط مدتی اور طویل مدتی ترجیحات متعین کی ہیں۔ ریلوے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس پلان کی منظوری دے دی ہے، جلد ہی اس پلان کو کابینہ کے اجلاس میں پیش کردیا جائے گا۔
چیئرمین ریلوے نے بتایا کہ ریلوے کی 16 ہزار 159 ویگنز میں سے 9 ہزار 823 اپنی مدت پوری کرچکی ہیں۔ 1 ہزار 822 مسافر کوچز میں سے 606 کوچز اپنی مقررہ مدت پوری کر چکی ہیں۔ ریلوے کے 13 ہزار 900 پلوں میں سے 11 ہزار پل سو سال پرانے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے پشاور تک ریل کی سپیڈ 160 کلومیٹر تک بڑھانے کے لیے چین سے مدد لے رہے ہیں۔ اس منصوبے پہ ساڑھے 8 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔
محمد جاوید انور نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ نے 3 ہفتوں میں ریلوے کی تمام زمین ادارے کے نام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ریلوے نے اپنی 7 ہزار ایکڑ زمین میں سے 3 ہزار ایکڑ پر تجاوزات ختم کرادی ہیں۔