اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیر تجارت و صنعت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت بڑھانا ان کا خواب ہے جبکہ ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران مشیر تجارت و صنعت عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے برآمدات کو رعایتی پیکج دے کر اچھا فیصلہ کیا۔ایک طرف پاکستان آئی ایم ایف سے قرض لینے جا رہا ہے لیکن برآمدات کم ہونے سے زیادہ نقصان ہوا اور مسلم لیگ ن کے دور میں برآمدات 5 ارب ڈالر کم ہوگئیں، پاکستان علاقائی منڈیوں کی تجارت میں پیچھے رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کپاس چھوڑ کر کسان گنا کاشت کر رہے ہیں، پاکستان کپاس کی پیداوار سے ایک کروڑ گانٹھیں پیدا کر رہا ہے اور چوتھے نمبر سے پانچویں پر چلا گیا ہے۔ پاکستان کی تجارت اور زراعت کی پیدوار کا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے، جنرز کی مشینیں 50 سال پرانی ہیں۔ کپاس اور ٹیکسٹائل میں جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں کپاس کے اندر کچرا ہوتا ہے اور کپاس میں کچرا ہونے کی وجہ سے قیمت کم ملتی ہے اگر کپاس میں آلودگی نہ ہو تو قیمت اچھی ملے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ کپاس کے بیج میں 2 نمبری ہے، حکومت آئندہ سال کپاس کا ڈیڑھ کروڑ گانٹھوں کا ہدف رکھے گی اور کسانوں کو مناسب قیمت دلانے کا بندوبست کرے گی۔