لاہور: ( روزنامہ دنیا ) کرشنگ سیزن میں کئی ہفتوں کی تاخیر کے باعث نئی چینی مارکیٹ میں نہ آ سکی جس پر شوگر ڈیلرز نے مصنوعی طور پر سپلائی کم کر کے قیمتوں میں ازخود اضا فہ کر دیا۔ رواں برس پنجاب میں کرشنگ سیزن 30 نومبر کی ڈیڈ لائن کے باوجود شروع نہ ہو سکا اور دسمبر کے پہلے ہفتے تک کسی ایک مل نے اپنا بوائلر آ ن نہیں کیا جس کے نتیجہ میں کرشنگ التوا کا شکار اور نئی چینی تا حال مارکیٹ میں نہ آ سکی۔
ذرا ئع نے بتایا ہے کہ شوگر ملز مالکان گنے کے کاشتکاروں کا استحصال کرنے کے لیے جان بوجھ کر کرشنگ سیزن لیٹ کرتے ہیں کیونکہ گنے کی کھڑی فصل کا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مٹھاس کا لیول زیادہ اور وزن کم ہو جا تا ہے جبکہ کا شتکارمجبوراً اپنی گنے کی فصل بیچ دیتے ہیں تا ہم کرشنگ سیزن تا خیرکے ساتھ شروع ہونے سے اس کے اثرات ما رکیٹ پر پڑنا شروع ہو گئے اور شوگر ڈیلرز نے بھی چینی کی سپلائی میں کمی کا بہانہ بنا کر قیمتوں میں خود ساختہ اضا فہ کر دیا۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر سال شوگر ڈیلرز گٹھ جوڑ کے نتیجے میں کرشنگ سیزن کے دوران قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرتے ہیں۔ رواں برس بھی سپلائی کم ہونے کی آڑ میں مصنوعی اضافہ کیا جا رہا ہے حالانکہ شوگر ملز کے پا س وافر ذخائر موجود ہیں اور کئی لاکھ ٹن چینی ملکی ضرورت سے زیا دہ ہے ان حالات میں تھوک کی سطح پر اضافہ نا قابل فہم ہے، شہریوں نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں آئے روز اضافے نے غریب عوام کی کمرتوڑ دی ہے جبکہ حکومت مہنگائی کم کرنے کے عوے تو کر رہی ہے لیکن شہریوں کو سستی اشیا کا ملنا مشکل ہو گیا ہے اور حکومت گرا ں فروشی سمیت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کوئی کا رروائی کرتی نظر نہیں آ رہی۔
چینی کی تھوک سطح پر سرکاری قیمت 53 روپے جبکہ پرچون سطح پر 55 روپے مقرر کی گئی ہے لیکن تھوک اور پرچون ما رکیٹ میں سرکاری نرخ پر چینی کی فروخت نہیں کی جا رہی، ضلعی انتظامیہ کی بنائی گئی پرائس کنٹرول کمیٹیاں زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کرنے میں ناکام ہیں، تھوک مارکیٹ میں چینی 53 کی بجائے 56 جبکہ پرچون ما رکیٹ میں چینی 55 کی بجائے 60 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے دوسری جانب حکومت نے عوام کو ریلیف فرا ہم کرنے کے لیے یوٹیلٹی سٹورز بنائے تا کہ شہریوں کو سستے داموں اشیا ضروریہ مل سکیں لیکن یو ٹیلٹی سٹورز پر فروخت ہونے والی چینی کے ریٹ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جا ری کردہ سرکا ری ریٹ سے زیادہ ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چینی 55 روپے جبکہ یو ٹیلٹی سٹورز پر چینی کی قیمت 56 روپے مقرر کی گئی ہے، ریٹ زیادہ ہونے کے باوجود بھی لاہور سمیت صوبہ بھر کے سینکڑوں یو ٹیلٹی سٹورز پر چینی کئی ہفتوں سے سپلائی نہ ہو سکی ہے جس کے باعث شہریوں نے تھوک اور پرچون ما رکیٹ کی طرح یو ٹیلٹی سٹورز سے بھی چینی کی خریداری کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔