لاہور: (روزنامہ دنیا) پنجاب پولیس کی وردی کا معاملہ ایک دفعہ پھر طول پکڑ گیا، آئی جی پولیس نے ایک دفعہ پھر یوٹرن لے لیا،پرانی وردی بحال نہ کرنے پر آئی جی سمیت دیگر افسران متفق ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق پرانی وردی میں شامل کالا رنگ دہشت کی علامت ہے جسکی وجہ سے اسے دوبارہ مسترد کیا گیا ہے۔ آئی جی نے پنجاب پولیس کی وردی کو حتمی شکل دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی ذوالفقار حمید ہونگے اور وردی تبدیلی کے معاملے کوحتمی شکل دینے کیلئے جولائی تک کا ٹارگٹ دے دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی ذوالفقار حمید محکمانہ کورس مکمل کر کے 15 دسمبر کو واپس آئے ہیں جنہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے، اس سے پہلے انہیں سی سی پی او لاہور بھہی تعینات کیا گیا تھا۔
یونیفارم کی تبدیلی کے معاملے میں بنائی جانے والی کمیٹی اپنی تمام سفارشات مکمل کر کے آئی جی پنجاب کو بھجوائے گی جسکے بعد کمیٹی کی سفارشات کو ایگزیکٹو بورڈ کے سامنے رکھا جائے گا اور بورڈ کے ممبران تمام سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے حتمی فیصلہ کریں گے۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آئی جی پنجاب سمیت دیگر سینئر افسران نے پنجاب پولیس کی وردی میں نیلے رنگ کو شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے دور میں پنجاب پولیس کی وردی کو تبدیل کیا گیا تھا جنکے ریٹائر ہونے کے بعد پولیس افسران اور اہلکاروں کی جانب سے وردی اور اسکے رنگ کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے بعد آنے والے آئی جی پولیس نے ایک پرفارمہ تیار کیا تھا جس میں تمام پولیس افسران اور اہلکاروں نے نئی وردی کو مسترد کرتے ہوئے پرانی یونیفارم بحال کرنے کی سفارش کی تھی اور موجودہ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے عہدے کا چارج لینے کے بعد اپنے پہلے پولیس دربار میں پرانی وردی بحال کرنے کا بھی اعلان کیا تھا لیکن اسکے بعد پولیس افسران کی اکثریت نے کالے رنگ کی ودری کو مسترد کرتے ہوئے کوئی اور رنگ شامل کرنے کی سفارش کی جبکہ آئی جی امجد جاوید سلیمی نے اسلام آباد پولیس کی وردی کو بہتر قرار دیا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ اعلیٰ پولیس افسران نے وردی میں نیلے رنگ کو شامل کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔