لاہور: (روزنامہ دنیا) مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کی تبدیلی کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔ نمبر گیم پوری کرنے کیلئے پیپلزپارٹی، آزاد اور حکمران اتحاد کے ناراض اراکین سے رابطوں کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ن لیگ پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے گرین سگنل ملنے پر تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔ قائد ایوان کی تبدیلی کے لیے پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے، تبدیلی کے لیے آزاد اور حکمران اتحاد کے ناراض اراکین ٹارگٹ ہیں۔
ذرائع نے کہا ہے کہ کئی ناراض اراکین مسلم لیگ ن کی قیادت سے مسلسل رابطوں میں ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 21 ارکان کا فرق ہے۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں حکمران اتحاد کے 190 ارکان، مسلم لیگ ن 167، پیپلزپارٹی 7، آزاد 4 اور ایک رکن راہ حق پارٹی کا ہے۔ راہ حق پارٹی کے معاویہ اعظم بھی حکمران اتحاد کا حصہ ہیں یوں حکمران اتحاد کی 191 نشستیں بنتی ہیں۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی 174 نشستیں بنتی ہیں۔ اگر 4 آزاد اراکین اپوزیشن کی حمایت کرتے ہیں تو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 17 ارکان کا فرق رہ جائے گا۔