کراچی: (دنیا نیوز) چیئرمین فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی عبدالبر نے کہا ہے کہ نئی فشنگ پالیسی کے حوالے سے وفاقی حکومت غیر سنجیدہ ہے، ماہی گیر کے پی ٹی کو مینٹننس کی مد میں سالانہ 20 کروڑروپے ادا کرتے ہیں مگر اس کے نتیجے میں اقدامات اونٹ کے منہ میں زیرے جتنے بھی نہیں ہیں۔
کراچی فش ہاربرپر واقع اپنے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں چیئرمین فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی عبدالبر کا کہنا تھا کہ ڈیپ سی پالیسی کے لیے اعلیٰ عدالت کے احکامات پر فشریز سے وابستہ تمام سٹیک ہولڈرز نے پالیسی مرتب کر کے حکومتی کمیٹی کے حوالے کی تھی مگر آج 4 ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود کمیٹی نے انھیں منٹس تک مہیا نہیں کیے، اس بات سے سنجیدگی کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی حکام مینٹننس کی مد میں سالانہ 20 کروڑ روپے وصول کرتی ہے، اس میں سب سے چھوٹی لانچ سے سالانہ 3 ہزار جبکہ بیشتر لانچوں سے 18 ہزار روپے سالانہ وصول کیے جاتے ہیں، کے پی ٹی پاس ڈریجر اور بھاری مشینری جیسے وسائل ہونے کے باوجود کام نہیں ہو رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یکم نومبر سے کراچی فش ہاربر پر سمندری آلودگی کا سبب بننے والے پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد کردی جائیگی۔