لاہور: (دنیا نیوز) رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا۔ آسمان کو چھوتی قیمتوں نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے۔ سبزیاں، فروٹ کچھ بھی سستا نہیں رہا۔ شہری کہتے ہیں مصنوعی مہنگائی کے ذریعے لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دے دی گئی۔
سحر و افطار میں خاص اہتمام، شہریوں کی خواہشیں دھری کی دھری رہ گئیں، ماہ رمضان شروع ہوتے ہی کمر توڑ مہنگائی، پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا۔
راولپنڈی شہر میں آلو کی قیمت 40 روپے سے بڑھ کر 70 روپے، پیاز 50 سے 80 روپے اور لیموں 250 سے بڑھ کر 600 روپے کلو تک پہنچ گیا۔ 100 روپے کلو میں بکنے والا لہسن یکدم 350 میں فروخت ہو رہا ہے، یہی نہیں، سیب 250 سے 300 روپے کلو، کیلا 180 روپے درجن، خربوز 120 روپے اور تربوز 80 روپے کلو بیچا جا رہا ہے۔
حکومتی دعووں کے باوجود مہنگائی کا طوفان کیوں آیا، دکانداروں سے پوچھیں تو وہی گھسا پٹا جواب ملتا ہے، پریشان حال عوام کا کہنا ہے کہ افطار کے لوازمات تو دور، ہم تو شام بچوں کے لیے سبزی بھی نہیں خرید سکتے۔