لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 13328 ہو چکی ہے جبکہ 281 افراد اس موذی مرض کے ہاتھوں موت کی آغوش میں جا چکے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک پاکستان میں 144365 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6218 افراد کا طبی معائنہ کیا گیا، 383 نئے کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 3 اموات سامنے آئیں۔ اب تک 2866 لوگ مکمل صحتیاب ہو کر واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔
صوبہ پنجاب کورونا وائرس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 5446 شہریوں کا ٹیسٹ مثبت آ چکا ہے۔ دیگر صوبوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 4615، اسلام آباد میں 245، خیبر پختونخوا میں 1864، صوبہ بلوچستان میں 781، گلگت بلتستان میں 318 جبکہ آزاد کشمیر کے 59 شہری اس مرض سے متاثر ہیں۔
صوبہ سندھ میں 81، صوبہ پنجاب میں 83، اسلام آباد میں 3، صوبہ بلوچستان میں 13، خیبر پختونخوا میں 98، گلگت بلتستان میں 3 جبکہ آزاد جموں وکشمیر سے ابھی تک کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔
صوبہ پنجاب کی صورتحال
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ اب تک صوبے میں 71726 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے 5378 کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان میں سے 768 زائرین، 86 قیدی، تبلیغی اراکین 1922 اور بغیر قرنطینہ کے مریضوں کی تعداد 2602 ہے۔ اب تک 81 افراد کی اموات ہو چکی ہیں، 1126 صحتیاب ہوئے جبکہ 28 کی حالت تشویشناک ہے۔
اس وقت لاہور میں 1187، ننکانہ صاحب میں 12، قصور میں 57، شیخوپورہ میں 19، راولپنڈی میں 280، جہلم میں 55، اٹک میں 19، چکوال میں 4، گوجرانوالہ میں 123، سیالکوٹ میں 101، نارووال میں 15، گجرات میں 221، حافظ آباد میں 26 جبکہ منڈی بہاءالدین میں 30 کنفرم مریض ہیں۔
وزیراعلیٰ نے اپنئ ٹویٹ میں بتایا کہ اس کے علاوہ ملتان 47، خانیوال 6، وہاڑی 49، فیصل آباد 52، چنیوٹ 11، ٹوبہ ٹیک سنگھ 7، جھنگ 38، رحیم یار خان 62، سرگودھا 43، میانوالی 20، خوشاب 12، بھکر 10، بہاولنگر 10، بہاولپور 18، لودھراں 3، ڈی جی خان 26،مظفر گڑھ 18، لیہ 2، ساہیوال 2، اوکاڑہ 10 جبکہ پاکپتن میں 7 مریض زیر علاج ہیں۔
اسلام آباد میں کوورنا کے دو سو سے زائد کیس، اموات کی شرح 0.016 فیصد
اسلام آباد میں شیر خوار بچے سے لے کر 80 سال کے بزرگ تک متاثر ہیں۔ مریضوں میں مردوں کی شرح 70 فیصد اور خواتین 30 فیصد شامل ہیں۔ اب تک 500 سے زائد لوگوں کے ٹیسٹ کئے گئے۔ شیر خوار بچوں سے 10 سال کی عمر تک کے 8 کیسز آئے جبکہ دس سے 18 سال تک کی عمر کے 18 کیسز سامنے آئے۔
رپورٹ کے مطابق بیس سے 29 سال کی عمر کے 14 کیسز سامنے آئے ہیں، تیس سے 39 سال کی عمر کے 49 افراد وائرس کا شکار ہوئے جبکہ چالیس سے 49 سال کے 32 کیسز رپورٹ ہوئے۔
پچاس سے 59 سال کے 25 لوگوں میں کورونا وائرس ہوا۔ ساٹھ سے 69 سال میں 18 جبکہ 70 سے 79 سال کے 8 کیسز سامنے آئے۔ 80 سال یا اس سے زیادہ کے صرف 3 کیس رپورٹ ہوئے۔ ترلائی اور بہارہ کہو میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے۔
صوبہ سندھ میں دس سال سے کم عمر کے 182 بچے کورونا وائرس میں مبتلا
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے لاک ڈاؤن سے متعلق اہم حقائق سے پردہ اُٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کی متضاد اور مختلف آراء ہیں۔ کوئی سمارٹ لاک ڈاؤن کی بات کرتا ہے تو کوئی لاک ڈاؤن کو ہی غلط قرار دیتا ہے۔ میں اپنے صوبے کے عوام کے سامنے چند حقائق رکھ رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں دس سال سے کم عمر کے 182 بچے کورونا وائرس میں مبتلا جبکہ 60 سال سے زائد عمر کے 900 افراد کورونا پازیٹو کا شکار ہیں۔ یہ بچے اور بزرگ لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھروں سے نہیں نکلے ہونگے، انہیں کورونا کا کسی اور نے نہیں بلکہ ان افراد نے شکار کیا جو گھروں سے باہر نکلے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم نے باہر نکل کر کورونا وائرس کو کیچ کیا اور گھر آکر بزرگوں اور بچوں کو وائرس زدہ کردیا۔ اسی لئے حکومت بار بار گھروں پر رہنے اور آئیسولیشن کی تلقین کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے گھروں پر قیام سے خود اور اپنی فیملی کو اس مرض سے محفوظ رکھیں۔ خدارا! حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کرکے اپنی نسلوں کو محفوظ کریں۔ اپنے ارد گرد، پڑوس، محلے اور ملنے والے افراد سے سماجی دوری کو یقینی بنائیں۔ ماہ رمضان میں اپنے رب کے حضور خوب دعائیں مانگیں۔
نواب شاہ: جیلوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ
شہید بےنظیر آباد ڈسڑکٹ جیل سے 88 قیدیوں کو ڈسٹرکٹ جیل میرپور خاص منتقل کر دیا گیا ہے۔ قیدیوں کی منتقلی کے لیے ہیلتھ ایڈوائزری پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلوڑ کے مطابق نواب شاہ سے میرپور خاص سینٹرل جیل بھیجے گئے قیدیوں کی سکریننگ کی گئی۔ قیدیوں کی وین کو جراثیم کش سپرے سے صاف کیا گیا۔ قیدیوں کو سینٹائزر، ماسک اور گلووز دئیے گئے جبکہ ڈسڑکٹ جیل میں موجود دیگر قیدیوں کے لیے بھی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
گلگت بلتستان کی صورتحال
گلگت بلتستان میں 85 افراد کے کورونا وائرس کے سیمپلز ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 10 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق نئے مریضوں میں 6 ضلع گلگت، 3 استور اور 1 کا تعلق چلاس سے ہے۔
گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کا شکار ٹوٹل مریضوں کی تعداد 318 ہو گئی ہے جبکہ 219 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔ اس وقت 96 مریض مختلف آئسولیشن وارڈز میں زیر علاج ہیں جبکہ 1 ڈاکٹر، 1 پیرا میڈیکل سٹاف سمیت 3 افراد کورونا سے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
بلوچستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی سے کورونا وائرس مقامی سطح پر پھیلنے لگا
بلوچستان میں کورونا وائرس مقامی سطح پر پھیل رہا ہے۔ لاک ڈاون میں نرمی سے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت کو سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبے میں 31 ڈاکٹرز، پانچ پیرامیڈیکل اسٹاف سمیت دیگر عملہ کورونا وائرس کا شکار ہو گیا ہے۔
بلوچستان میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے بھی تحفظات اور خدشات کا اظہار کر دیا، کہتے ہیں موجود کورونا وائرس کی خطرناک صورتحال میں ڈاکٹروں کا ہسپتالوں میں کام کرنا کسی خطرے سے کم نہیں۔ مقامی سطح پرکورونا کیسز میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ صوبے میں لاک ڈاون میں نرمی ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت کو سخت فیصلے کرنے ہونگے۔ مکمل لاک ڈاون یا پھر 15دنوں کے لئے کرفیو نافذ کیا جائے۔
ینگ ڈاکٹرزکا مزید کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں اب تک 31 ڈاکٹرز، پانچ پیرامیڈیکل اسٹاف اور تین نرسز کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حفاظتی کٹس سمیت دیگر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ڈاکٹرزکا کہنا تھا کہ لاک ڈاون میں نرمی سے چار دنوں میں کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹیسٹنگ کٹس ناکافی ہیں۔ کم ہونے کی وجہ سے تشخیص کا عمل سست روی کا شکار ہے جبکہ دن میں 300 سے 400 ٹیسٹ کرانا ضرورت کے مقابلے ناکافی ہے۔
چنیوٹ کورونا وائرس کیخلاف جنگ جیتنے والا پنجاب کا پہلا ضلع بن گیا
چنیوٹ کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے والا پنجاب کا پہلا ضلع بن گیا۔ مہلک وباء کو شکست دیکر 10 مریض گھروں کو چلے گئے۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض اس وقت ہمارے پاس چنیوٹ شہر میں کورونا کا کوئی بھی مریض نہیں ہے، ضلع سے ٹوٹل 353 افراد کے کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 10 کا رزلٹ پازیٹو آیا۔ قرنطینہ سنٹر میں رکھے گئے کورونا کے 10 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر محمد ریاض کا مزید کہنا تھا کہ فاسٹ یونیورسٹی قرنطینہ سنٹر میں علاج کے بعد 10 مریضوں کی رپورٹ منفی آگئی، قرنطینہ سنٹر سے تمام مریضوں کو گھروں کو بھیج دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھوانہ سے تعلق رکھنے والے 4 مریض علی عباس، ندیم، راشد، شاہد عمران تحصیل لالیاں کے عون عباس اور کنیز، چنیوٹ کے علاقہ طاہر آباد سے 2 مریضون کو کرونا رپورٹس مثبت آنے پر قرنطینہ کیا گیا تھا۔ 10 مریض 15 دن میں صحت یاب ہوئے ہیں۔
8 جون تک پاکستان میں کورونا کے 97 فیصد کیسزختم ہو جائیں گے: سنگاپور یونیورسٹی
سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 جون تک پاکستان میں کورونا وائرس کے 97 فیصد کیسز ختم ہو جائیں گے۔
سنگاپور کی یونیورسٹی نے اعدادوشمار کی بنیاد پر تخمینہ لگایا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اپنی چوٹی پر پہنچ کر گھٹنا شروع ہو جائیں گے اور 8 جون تک 97 فیصد کیسز ختم ہو جائیں گے۔
اس کے برخلاف عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو جولائی کے وسط تک پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔
ادھر آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان جدید کورونا وائرس اینٹی باڈی ٹیسٹ کٹس بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ٹیسٹ کٹس کے ذریعہ شہری خود گھر میں ٹیسٹ کر سکیں گے کہ کیا ان کے جسم میں کورونا وائرس کے خلاف مدافعت موجود ہے؟
امیونٹی ٹیسٹ کٹس صرف 20 منٹ میں نتیجہ دے گی۔ ایک ٹیسٹ کی قیمت 10 پاؤنڈ ہوگی۔ برطانوی حکومت نے پہلے ہی 5 کروڑ کٹس کا آرڈر دے دیا ہے۔ جون سے ایک ہفتے میں 10 لاکھ ٹیسٹ کٹس بنانے کے عمل کا آغاز ہوگا۔