اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں جاری مہنگائی کی نئی لہر نے عوام کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل بنا دیا، آٹا، چینی، دالوں اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں، عوام رونے پر مجبور ہوگئے۔
حکومت نے مہنگائی پر قابو کرنے کی کوششیں شروع کی تو کراچی میں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے مزید بڑھنے لگی، مہنگائی کی نئی لہر آنے پر عوام چلا اٹھے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ 2019 کی پرائز لسٹ پر زبرستی عملدرآمد کرانا سمجھ سے بالا تر ہے، ایسے حالات میں کاروبار چلانا تقریبا ناممکن ہوچکا ہے۔
ایک روز کے دوران بھنڈی فی کلو 40 روپے اضافے سے 160 روپے کلو، تورئی 20 روپے اضافے سے 140 روپے کلو، ٹماٹر 20 روپے اضافے سے 160 روپے کلو، آلو 10 روپے اضافے سے 70 سے 80 روپے کلو، مرغی کا گوشت 10 روپے اضافے سے 320 سے 330 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
اسی طرح صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں مہنگائی نے اپنے پر پھیلانا شروع کر دیئے۔ کرایانے کی دکانوں میں آٹا، چینی، دالوں سمیت دیگر روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے نے عوام پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے، اچانک اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے سے غریب اور متوسط طبقہ بری طرح متا ثر ہوا ہے۔
دوسری جانب سرکاری نرخ نامے کی عدم موجودگی بھی عوامی مشکلات کا سبب بن گئی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی میں اضافہ کر کے ماضی کی نسبت عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ کر دیا ہے۔