اسلام آباد: (دنیا نیوز) مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور ظلم، حکومت نے پٹرول 10 روپے 49 پیسے فی لٹر مہنگا کر دیا۔ نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ وزارت خزانہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 44 پیسے تک کا ریکارڈ اضافہ کیا گیا۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکشین کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 44 پیسہ تک کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 134 روپے 48 پیسے ہوگئی۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 59 پیسے اضافہ کر کے نئی قیمت 110 روپے 26 پیسے مقرر کر دی گئی۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق لائیٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 84 پیسے اضافہ کیا گیا، جس کے بعد لائیٹ ڈیزل آئل کی قیمت 108 روپے 35 پیسے ہوگئی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق کر دیا گیا، نئی قیمتیں 15 روز کے لئے نافذ ہوں گی۔
پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ
لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ میں کرایوں کا بم گرا دیا گیا۔
وفاقی حکومت کی طرف سے پٹرول کی قیمت میں دس روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے 100 سے 200 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا۔
راولپنڈی کا کرایہ 1250 سے بڑھا کر 1350 کر دیا گیا، مری کا 1600 روپے بڑھا کر 1700 روپے کر دیا گیا، پشاور کا 1500 روپے سے بڑھا کر 1600 روپے کر دیا گیا۔
دوسری طرف ملتان کا 1150 روپے سے بڑھا کر 1250 روپے کیا گیا ہے، ساہیوال کا کرایہ 450 روپے بڑھا کر 550 روپے ہو گیا ہے، سیالکوٹ 500 کی بجائے 600 روپے، راجن پور 1400 کی بجائے 1500 روپے کر دیا گیا۔
اُدھر بہالپور کا کرایہ 1250 سے بڑھا کر 1350 روپے کر دیا گیا جبکہ کراچی کا 3600 روپے سے بڑھا کر 3800 روپے کر دیا گیا۔
ترجمان وزارت خزانہ
ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے آج تقریبا دس روپے انچاس پیسے کے حساب سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا جو سوا آٹھ فیصد کے قریب اضافہ ہے، پندرہ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق حکومت نے اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں، حکومت صرف 2 روپے پٹرولیم لیوی عوام سے وصول کر رہی ہے۔ اوگرا کی 5 روپے قیمت میں اضافے کی سفارش تھی حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا یہ خبر غلط ہے، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے۔
ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت 30 روپے پٹرولیم لیوی کی بجائے 5.62 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہے، حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کے بجائے اس وقت 6.84 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے، عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق حکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے، پاکستان میں بنگلا دیش، سری لنکا، بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔
مریم نواز
اس سے قبل مریم نواز نے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ عوام پر بجلی بن کر گرا، ہر کسی کے پاس اے ٹی ایم اور کچن چلانے والے دوست نہیں ہوتے، حکومت اپنے خلاف خود لانگ مارچ کر رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے جاتی امرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول مہنگا ہونے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے، لوگ آج بھی 20 ہزار میں گزارہ کرتے ہیں، سب بنی گالا میں نہیں رہتے، غریب عوام پس رہے ہیں، عمران خان جوڑ توڑ میں مصروف ہیں، نااہل اور نالائق حکومت نے عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا، حکومت نے عوام کو صرف تکلیف اور درد دیا ہے۔
بلاول بھٹو
دوسری طرف بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر پی ٹی آئی ملک میں مہنگائی کا سونامی لے آئی، پٹرول مہنگا کر کے حکومت عوام سے اپنی نااہلی کی قیمت وصول کر رہی ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھیں تو ہم نے بوجھ عوام پر نہیں ڈالا تھا، پیپلزپارٹی کی عوام دوست حکومت ہی ملک کو مہنگائی کے سونامی سے بچاسکتی ہے، بجلی، پٹرول ڈیزل مہنگا کرنا ثابت کرتا ہے عمران خان عوام دشمن وزیراعظم ہیں، ظالم حکومت سے نجات کے لئے عوام میرا ساتھ دیں۔
سعید غنی
مزید برآں صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے حکومت پٹرول کی قیمتیں 250 سے300 روپے فی لٹر پر لیکر جائے گی، حکومت ڈالرکی قیمت بھی 250 پر لیکر جائے گی۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک پرمسلط کی گئی حکومت کی سزاعوام اٹھا رہی ہے۔ یہ ایسی منحوس حکومت ہے کہ لوگوں کی تنخواہیں کم ہورہی ہیں اورمہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 140ڈالرفی بیرل سے اوپرگئیں، پیپلزپارٹی کی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آج کی قیمتوں سے کم رکھیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سےکراچی کی پہچان اسکی روشنیاں اور تعلیم و ترقی نہیں رہی، کراچی شہرکی پہچان دہشتگردی بن گئی، اب شہر قائد میں امن وامان قائم ہونے سے کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔