اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ روس نے تیل اور گندم پر 30 فیصد رعایت کی کوئی پیشکش نہیں کی تھی، بجٹ میں سبسڈیز واپس لینے اور ٹیکس میں اضافے کا امکان ہے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے تیل کے لیے روس سے رابطہ کیا تھا، پابندیاں عائد ہونے کے بعد روس نے کوئی جواب نہیں دیا، ہم نے گندم کے لیے یوکرین اور روس سے رابطہ کیا ہے، دونوں ملکوں میں سے جو بھی ہمیں گندم فراہم کرے گا ہم خرید لیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پابندیوں کے باعث روس سے تیل خریدنا انتہائی مشکل ہوگا، روس نے تیل اور گندم پر 30 فیصد رعایت کی کوئی پیشکش نہیں کی تھی، اگر روس ہمیں پیشکش کرے اور پاکستان پر کوئی پابندی نہ ہو تو ہم اس پر غور کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی نظریں بجٹ پر ہیں اس کے بعد معاہدہ متوقع ہے، بجٹ میں سبسڈیز واپس لینے اور ٹیکس میں اضافہ کا امکان ہے، عمران خان نے ہمیں پھنسانے کے لیے سبسڈیز کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دونوں سابق وزرائے اعظم کا خیال تھا کہ ہمیں فوری الیکشن کروانا چاہیے، آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع کے لیے ہمیں انتخابات نہ کروانے کا فیصلہ کرنا پڑا، پہلے معیشت کو مستحکم کرکے پھر ہم الیکشن کی طرف جائیں گے۔