اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ معاشی مسائل کا حل صرف آئی ایم ایف ہے، اسحاق ڈار ہر بات کا مجھ پر الزام نہیں لگا سکتے، وزیر خزانہ کی اپنی ایک منطق ہے، مسلم لیگ کے لوگ سمجھدار ہیں، سب کو پتا ہے اسحاق ڈار غلطی کر رہے ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا پٹرول، ڈیزل مہنگا کرو ہم نے مہنگا کیا، اگر آئی ایم ایف کو ساتھ رکھنا ہے تو ایکس چینج ریٹ اپنی مرضی کا نہیں رکھ سکتے، پچھلے ماہ ہماری ایکسپورٹ کم اور بنگلہ دیش کی بڑھی ہے، اس وقت دنیا میں کاٹن کی قیمت کم ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گیس قیمتوں میں رعایت دیں لیکن آئی ایم ایف سے طے شدہ 162 ارب روپے سرپلس پر کھڑے رہے، بنگلہ دیش ایکسپورٹ بڑھانے کی وجہ سے آگے نکل گیا، پاکستان نے ایکسپورٹ نہیں بڑھائی، حکومت کا خسارہ مہنگائی کی صورت میں عوام کو ادا کرنا پڑتا ہے، ایکسپورٹس کم ہونے کے باعث پاکستان ڈیفالٹ کی نہج تک پہنچا، 1999 میں نواز شریف دور میں ایکسپورٹس جی ڈی پی کا 16 فیصد تھی اب 9 فیصد نہیں۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ میرے دور میں آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کی معیشت کو سہارا ملا، آئی ایم ایف نے قسط جاری کردی تو ڈیفالٹ سے بچا جاسکتا ہے، ہر بات کا الزام مجھ پر نہیں ڈالا جاسکتا، اسحاق ڈار نےغلط کہا، 36 ارب ڈالرکا انتظام ہو رہا تھا تبھی آئی ایم ایف نے پچھلی قسط دی، آپ کے پاس دنیا کو بیچنے کے لیے کچھ نہیں تو خریدنا بھی نہیں چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سعودی عرب، چین سمیت تمام دوست ممالک چاہتے ہیں ہم آئی ایم ایف سے بات کرلیں، ہر حکومت جاتے ہوئے آخری سال خزانے کے منہ کھول دیتی ہے جو ملک کی خدمت نہیں، صرف دو آپشن ہیں آئی ایم ایف کے پاس جائیں یا ری اسٹرکچر کریں، پھر آئی ایم ایف کو آنکھیں دکھائی گئیں اکتوبر سے چلنے والے مذاکرات اب تک نہ ہوئے، میرے دور میں آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کی معیشت کو سہارا ملا۔