اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بجٹ کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا، وزرات آئی ایم ایف پروگرام کیلئے پرعزم ہے۔
وزرات خزانہ کی جانب سے پاک آئی ایم ایف مذاکرات کے حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے نمائندے کے پریس بیان کا جائزہ لیا ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کیلئے مضبوطی سے پرعزم ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کی بات چیت جاری ہے۔
آئی ایم ایف نمائندہ کے بیان میں کچھ مخصوص سوالات اٹھائے گئے ہیں، آئی ایم ایف نمائندہ کے سوالات پر اپنا مؤقف واضح کرنا ضروری ہے، آئی ایم ایف کا نواں جائزہ فروری 2023ء کے اوائل میں کیا گیا تھا، حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام ٹیکنیکل شرائط پر تیز رفتاری سے عمل درآمد کیا، آئی ایم ایف کا واحد بقایا مسئلہ بیرونی مالی اعانت کا تھا۔
27 مئی 2023ء کو وزیراعظم اور ایم ڈی آئی ایم ایف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، وزیراعظم اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی ٹیلیفونک کال میں بھی معاملے کوخوش اسلوبی سے حل کیا گیا۔
مالی سال 2023-24 کا بجٹ کبھی بھی نویں جائزے کا حصہ نہیں تھا اس کے باوجود وزیراعظم کی ہدایت پر بجٹ کو مشن آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا گیا، بجٹ کی تیاری کےدوران بھی آئی ایم ایف کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔