اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی کے ترسیلی محکموں نے نیپرا کو ریکارڈ فراہم کرنے میں ٹال مٹول شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے، این ٹی ڈی سی اور این پی سی سی مسلسل کئی مہینوں سے ریکارڈ نہیں فراہم کررہیں، مہنگی بجلی کی پیداوار کی وجوہات پر نیپرا کو تفصیلات فراہم کرنے میں ٹال مٹول کی جاری رہی ہے۔
نیپرا نے پاور پلانٹس کے میرٹ آرڈر، بجلی کی پیداواری تفصیل اور مالی اثرات کا ریکارڈ طلب کیا تھا، سی پی پی اے نے مطلوبہ ریکارڈ جمع نہیں کروایا۔
دستاویزات کے مطابق نیپرا نے این ٹی ڈی سی کی خرابیوں کی رپورٹ بھی طلب کی تھی، ٹرانسمشن لائن میں فنی خرابیوں کے باعث 86 کروڑ 64 لاکھ روپے کا نقصان ہوا تھا۔
نیپرا نے بجلی کی خریداری کی مد میں 4 کروڑ 79 لاکھ روپے کی مشکوک رقم کا ریکارڈ بھی طلب کیا تھا، ٹرانسمیشن نیٹ ورک کے اوور لوڈ کی وجہ سے 61 کروڑ 12 لاکھ روپے کا ریکارڈ بھی مانگا گیا تھا۔
پاور پلانٹس سے بجلی نہ پیدا کرنے سے 4 کروڑ 88 لاکھ روپے کے نقصان کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا، سی پی پی اے، این ٹی ڈی سی اور این پی سی سی نے مطلوبہ ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔