اسلام آباد: (دنیا نیوز) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ 2 ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھا ہے، 27 جون 2023 کو یہ شرح 21 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کی گئی تھی۔
دنیا بھر میں شرح سود میں اضافے کا رجحان دیکھا جا رہا ہے مگر پاکستان میں مرکزی بینک کی جانب سے مقرر شرح سود اس وقت خطے میں تمام ممالک سے زیادہ ہے، خطے کے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں شرح سود سب سے زیادہ 22 فیصد ہے، سری لنکا میں شرح سود 11 فیصد، بھارت میں 6.50 فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں 6 فیصد ہے، چین میں یہ شرح سود 3.55 فیصد اور ایران میں 18 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، شرح سود 22 فیصد برقرار
دنیا کی بہترین معیشتوں پر نظر ڈالی جائے تو اس وقت امریکہ میں شرح سود 5.50 فیصد، برطانیہ میں 5 فیصد، روس میں 8.50 فیصد، کینیڈا میں 5 فیصد، آسٹریلیا میں 4.10 فیصد، فرانس میں شرح سود 4.25 فیصد ہے جبکہ خلیجی ممالک میں شرح سود کا موازنہ کریں تو سعودی عرب میں اس وقت شرح سود 6 فیصد، قطر میں 6.25 فیصد، کویت میں 4.25 فیصد اور متحدہ عرب امارات میں 5.40 فیصد ہے۔
دنیا کے جن ممالک میں شرح سود سب سے کم ہے ان میں جاپان سرفہرست ہے، جاپان میں اس وقت شرح سود منفی 0.1 فیصد، سوئٹزر لینڈ میں شرح سود 1.75 فیصد، ناروے میں 3.75 فیصد، کوریا میں 3.50 فیصد، ملائیشیا میں 3 فیصد ہے، شرح سود زیادہ ہونے سے ملکی معیشت پر منفی اثر پڑتا ہے، اندرونی اور بیرونی قرضوں میں ہوش ربا اضافہ ہوتا ہے جس سے معیشت دباؤ کا شکار رہتی ہے۔