لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کی زیر صدارت لاہور ائیر پورٹ پر اہم اجلاس ہوا جس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پیش آنے والے واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس میں صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن منصور قادر، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، سیکرٹری قانون، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سپیشل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن، ڈی آئی جی سپیشل برانچ فیصل علی راجہ، ڈی آئی جی انٹرنل اکاؤنٹبیلٹی برانچ سید محمد امین بخاری، ڈائریکٹر ایف آئی اے اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کے کنوینر ڈی آئی جی سپیشل برانچ فیصل علی راجہ نے وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کی، وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی نے رپورٹ کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا، جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو باقاعدہ درخواست کی جائے گی اس کے علاوہ کیس کی تفتیش لاہور شفٹ کر دی گئی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سمیت تمام یونیورسٹیوں میں انسداد ہراسمنٹ سیل بنائے جائیں گے، خواتین پروفیسرز ان کی سربراہ ہوں گی، صوبائی سطح پر بھی خصوصی انسداد ہراسمنٹ سیل قائم کیا جائے گا، خاتون سیکرٹری صوبائی سیل کو ہیڈ کریں گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے کہا ہے کہ یہ ہماری بچیوں کا معاملہ ہے، اس کی جامع تحقیقات کر کے حقائق سامنے لائیں گے، بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں، عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے۔