اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیشنل الیکٹرک پاور ریگیلوٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی۔
نیپرا کی جانب سے جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق بہتری کے نام پر کھربوں روپے اخراجات کے باوجود تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی صفررہی، ڈسکوز کی ناقص کارکردگی کے باعث خزانے کو گزشتہ سال 429 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
بجلی کمپنیاں لائن لاسز، چوری اور لوڈ شیڈنگ روکنے میں بری طرح ناکام رہیں، فیسکو، گیپکو اور کے الیکٹرک کے علاوہ کوئی کمپنی لائن لاسز کم نہ کرسکی، لائن لاسز کے باعث قومی خزانے کو سال 2022-23 میں 166 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: نیپرا کی بجلی مہنگی کرنیکی درخواست پر سماعت،بڑا فیصلہ لے لیا
نیپرا رپورٹ میں کہا گیا کہ آئیسکو کے علاوہ کوئی بجلی کمپنی 100 فیصد ریکوری نہیں کرسکی، گیپکو، سیپکو اور حیسکو کی ریکوری کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی، ناقص ریکوری سے بجلی کمپنیوں نے 2022-23 میں خزانے کو 263 ارب کا نقصان پہنچایا، صارفین کو بجلی کے نئے کنکشن مہیا کرنے میں گیپکو، فیسکو کی کارکردگی انتہائی خراب رہی، بجلی کمپنیاں صارفین کو بلا تعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہیں،
نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ فیسکو، گیپکو، حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کاروائی جاری ہے، لاسز کے مطابق لوڈ شیڈنگ والا فارمولا زمینی حقائق سے برعکس نکلا، کم لاسز والے علاقوں کے صارفین بھی لوڈ شیڈنگ سے بری طرح متاثر رہے، بجلی کمپنیوں کا صارفین کی شکایات کے ازالہ کا نظام انتہائی ناقص ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیپرا کا بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اصل ریڈنگ کے حساب سے بل وصولی کا حکم
نیپرا رپورٹ کے مطابق بجلی کمپنیوں میں کرنٹ لگنے سے حادثات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا، 2022-23 میں 161 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے، بجلی کمپنیوں کا ڈسٹری بیوشن سسٹم محفوظ نہیں، بجلی کمپنیوں کا نظام بہتر کرنے کیلئے ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں کی ضرورت ہے، کارکردگی بہتر کرنے کیلئے ڈسکوز کی نجکاری کی جائے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں پبلک پرائیویٹ اشتراک سسٹم لانچ کیا جائے۔