اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا غیرمعمولی اجلاس ہوا جس میں بورڈ ممبران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اہم اجلاس میں پی آئی اے ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا، اجلاس میں یہ بھی تجویز سامنے آئی کہ جن ملازمین کی سروس 4 سال رہ گئی انہیں ریٹائر کر دیا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے پی آئی اے کے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری چند دن قبل دی تھی، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تقرری تین سال کیلئے کی گئی ہے، دو پرانے ارکان اسلم خان اور زاہد ابراہیم کو پی آئی اے کے بورڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔
سیکرٹری ایوی ایشن، فنانس، نجکاری اور پی آئی اے کے سی ای او بورڈ کے رکن کے طور پر شامل ہیں، ڈاکٹر اقدس افضل، صاحبزادہ رفعت رؤف، حارث چودھری، ندیم کرامت اور طاہرہ رضا کو بھی پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ممبر بنایا گیا ہے۔
قومی ایئر لائن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں نجی شعبے کے 5 نئے ڈائریکٹرز شامل کیے گئے ہیں جس کے بعد پانچ ماہ سے نامکمل قومی ایئرلائن کا 11 رکنی بورڈ مکمل ہو گیا، پی آئی اے نے سکیورٹی ایکسچینج کو خط بھیج کر آگاہ کر دیا۔
ایس ای سی پی قوانین کے تحت پی آئی اے کے اہم فیصلوں کے متعلق بورڈ سے منظوری لینا لازمی ہوتا ہے، نجکاری کیلئے بورڈ کا مکمل ہونا بھی انتہائی ضروری ہے۔