لاہور: (دنیا نیوز) سربراہ کسان اتحاد کونسل خالد کھوکھر نے کہا ہے کہ گندم درآمد کر کے کاشتکار کے ساتھ پوری گیم کی گئی، مافیا نے امپورٹ کے ذریعے 100 ارب روپے کمائے، معاملہ کی انکوائری ہونی چاہئے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’اختلافی نوٹ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے خالد کھوکھر نے کہا کہ کاشت کار سچ بول رہے ہیں، بہت پریشان ہیں، ظلم کی حد ہے کہ کاشتکار گندم اگائے اور اسے ذلیل کیا جا رہا ہے، گندم امپورٹ کر کے مافیا کو دن دہاڑے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
خالد کھوکھر نے کہا کہ گندم کی امپورٹ میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے، نگران حکومت میں جن لوگوں نے گندم امپورٹ کی اجازت دی سب قصور وار ہیں، جب کاشتکار کے پاس پیسے نہیں ہوں گے تو چاول، کپاس کی فصل اچھی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی طریقہ کار کے مطابق کاشت کار باردانہ نہیں لے سکتا، دو دن پہلے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات ہوئی، میرے ساتھ دودن کے اندر نیا لائحہ عمل بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا، اُمید ہے وزیراعلیٰ پنجاب کاشت کاروں پر رحم کریں گی، کاشت کاروں کے حالات بہت برے ہیں۔
خالد کھوکھر نے کہا کہ دنیا میں واحد ملک پاکستان جس میں یوریا کے پانچ ریٹ ہیں، 3500 روپے والی یوریا کی بوری کو ہم نے 5500 روپے میں خریدا، کاشت کاروں کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، ہمارے گھروں سے زبردستی سیڈ اٹھائی گئی، 70 فیصد رقبہ ٹھیکے پر ہے، حکومت کاشت کار سے گندم لینے کے موڈ میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز رشید میٹنگ میں گندم خریدنے کو سبسڈی کہہ رہے تھے، پرویز رشید کی بات پر افسوس ہوا۔