اسلام آباد:(دنیا نیوز) ماہرین تعلیم نے تمباکو ٹیکس بارے آئی ایم ایف کی سفارشات کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر خزانہ کی ٹیکس اصلاحات کو سراہا ہے۔
انڈس یونیورسٹی کے ڈین وماہر تعلیم ڈاکٹر آفتاب مدنی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عوام سے امید ظاہر کی ہے کہ گرتی ہوئی معیشت کے لیے اہم سمجھے جانے والے آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کا پیکیج مل سکتا ہے۔
انہوں نے ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کی سفارشات پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقامی اور عالمی برانڈ کے انتخاب سے اصلاحات کے عمل میں مدد نہیں ملے گی۔
ڈاکٹر آفتاب نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آئی ایم ایف نے واضح طور پر سفارش کی ہے کہ سگریٹ پر یکساں ٹیکس ہونا چاہئے، سگریٹ چاہے وہ کسی بھی مقامی اورعالمی برانڈ سے تعلق رکھتے ہوں، اس سے اربوں کی آمدنی ہوگی۔
ماہرین تعلیم کا کہنا تھا کہ سگریٹ ایک غیر ضروری شے ہے اور اگر حکومت آئی ایم ایف کی سفارشات کے مطابق آگے بڑھتی ہے تو اسے عوامی ردعمل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، تقریبا 9 فیصد پاکستانی تمباکو نوشی کرتے ہیں اور سیکنڈ ہینڈ تمباکو نوشی کے حجم کا ابھی پتہ لگانے کی ضرورت ہے، سگریٹ کو ہر حال میں مہنگا کرنے کی ضرورت ہے، یہ بیماری اور اموات کا سبب بنتا ہے جن کا حساب رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈاکٹر حسن شہزاد کو واحد محقق قرار دیا، جن کی رپورٹ کو آئی ایم ایف نے ٹیکس اصلاحات سے متعلق اپنی سفارشات میں بطورحوالہ استعمال کیا، رپورٹ نے واضح طور پر کھپت اور کفایت شعاری کے درمیان تعلق قائم کیا ہے۔
ڈاکٹر آفتاب نے وفاقی وزیرخزانہ کے ٹیکس اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس فنڈ کے ساتھ ملک کا موجودہ 3 ارب ڈالر کا معاہدہ اپریل کے آخر میں ختم ہو رہا ہے ، موجودہ حالات میں حکومت میکرو اکنامک استحکام کو مستحکم کرنے میں مدد کے لئے طویل مدتی اور بڑے قرضے کی تلاش کر رہی ہے ، ایسی صورت میں ایک چھتری تلے ملک کو ضروری ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
ماہر تعلیم کا کہنا تھا کہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹ انڈسٹری ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں قومی خزانے کو 567 ارب روپے کے نقصان کی ذمہ دار ہے، وزیر خزانہ کا شعبہ بینکنگ میں گہرا پس منظر ہے اور ایک بینکر کے لئے یہ سمجھنا معمول کی بات ہے کہ انسانی صحت کے لئے نقصان دہ مصنوعات سے کتنےمزید نقصانات ہوسکتے ہیں، تمباکو کی مصنوعات پر یکساں ٹیکس لگانے کا فیصلہ بہت دیر سے ہوا ہے، لیکن فیصلہ اب ایسا کرنا ہوگا۔
واضح رہے ڈاکٹر شہزاد ملک ایک معروف محقق اور ماہرین تعلیم ہیں ،جس کی تحقیقاتی رپورٹس پالیسی سازی پر اثر انداز ہوتی ہیں ،دوسری جانب تمباکو ٹیکس کی سفارش عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے طے کردہ ہدایات کے عین مطابق ہیں۔