لاہور: (ویب ڈیسک) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ تمام معاہدوں کو فوری طور پر منسوخ کرے اور کیپسٹی چارجز کے بغیر سستے متبادل سے بجلی کی فراہمی شروع کرے۔
اپنے ایک بیان میں ایس ایم تنویر نے بجلی کے بے تحاشا نرخوں کی وجہ سے مختلف صنعتی یونٹس کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کے نتیجہ میں ملک بھر میں بیروزگاری میں اضافہ ہوا، لاکھوں لوگ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو 2 ٹریلین روپے کیپسٹی ادائیگیوں نے ملک کی معاشی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا ہے، انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فیصلہ کن اقدام اٹھائے اس سے پہلے کہ موجودہ مایوسی کی صورتحال مکمل معاشی تباہی کی طرف لے جائے۔
ایس ایم تنویر نے آئی پی پیز کو ادا کیے جانے والے کیپسٹی چارجز کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی کہ آئی پی پیز کو بجلی پیدا یا سپلائی نہ ہونے پر بھی ادائیگیاں موصول ہوتی ہیں، انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ کیپسٹی چارجز کل لاگت کا دو تہائی ہیں، باقی ایک تہائی ایندھن کے اخراجات ہیں۔
ایس ایم تنویر نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حکومت کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کی گئی تو بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ شہری بدامنی اور تاجر برادری میں عدم اطمینان کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے آئی پی پیز معاہدوں پر ایک جامع نظرثانی، قانونی حدود کے اندر قیمتوں کا از سر نو جائزہ اور اوور انوائسنگ کو روکنے کے لیے بہتر نگرانی پر زور دیا، انہوں نے غلط معلومات اور دھوکہ دہی سے متعلق شقوں کے لیے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی جانچ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ایس ایم تنویر نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت جلد ہی آئی پی پیز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس حکمت عملی وضع کرے گی اور قومی مفاد میں صنعت کے لیے بجلی کی سستی قیمتوں کو یقینی بنائے گی۔