10 برس میں بیروزگاری کی شرح 1.5 فیصد سے بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ گئی

Published On 04 January,2025 11:09 am

اسلام آباد: (مدثر علی رانا) گزشتہ 10 برسوں کے دوران بیروزگاری کی شرح 1.5 فیصد سے بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ گئی۔

وزارت منصوبہ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ہر سال آبادی میں 50 لاکھ افراد کا اضافہ ہو رہا ہے جو کہ ملکی معیشت پر بوجھ ہے اس کے ساتھ ساتھ ملک میں بیروزگاری بھی بڑھ رہی ہے۔

پلاننگ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 برس کے دوران پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 1.5 فیصد سے بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ بھارت میں بیروزگاری 4.5 فیصد اور بنگلہ دیش میں 5 فیصد سے زائد ہے، بھارت میں ہر سال بیروزگاری کی شرح میں کمی جبکہ پاکستان میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

شماریات بیورو کے مطابق آبادی میں خواتین کی شرح تقریباً 46 فیصد ہے جبکہ روزگار خوا تین کی شرح گزشتہ 13 برسوں میں 22 فیصد پر منجمد ہے، جی ڈی پی گروتھ صحت، تعلیم، خوراک و دیگر بنیادی ضروریات پوری کرنے کیلئے ناکافی ہے، آبادی کنٹرول کئے بغیر غربت، صحت اور تعلیمی سہولیات کو بہتر کرنا مشکل ہے۔

دستاویز میں کہا گیا کہ بیروزگاری میں پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش سے آگے ہے، خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان خواتین روزگار میں بھی سب سے پیچھے ہے۔

جاری دستاویز کے مطابق 2021 کے دوران پاکستان میں بیروزگاری تاریخ کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، بیروزگاری ختم کرنے کیلئے پاکستان کو سالانہ 15 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے، 17 فیصد خواتین کو لیبرفورس اور نوجوانوں میں بیروزگاری کی شرح کو 6 فیصد کم کرنا ہوگا۔

دستاویز میں کہا گیا کہ 1680 ڈالر کیساتھ پاکستان میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت فی کس آمدن بھی کم ہے، رواں مالی سال کیلئے فی کس آمدن کا تخمینہ ساڑھے 5 لاکھ روپے تک لگایا گیا ہے جس میں گزشتہ مالی سال کی نسبت تقریباً 70 ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان میں آبادی بڑھنے کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور موجودہ شرح کے مطابق 2050 تک آبادی دگنی ہو جائے گی۔

دستاویز میں کہا گیا کہ ریسورسز کم ہونے کے باعث تقریباً 2 کروڑ 55 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جس کے باعث شرح خواندگی صرف 61 فیصد تک ریکارڈ کی گئی، سب سے زیادہ پنجاب میں 96 لاکھ بچے سکولوں سے باہر، سندھ میں 78 لاکھ، کے پی کے میں تقریباً 49 لاکھ اور بلوچستان میں 50 لاکھ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں، سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد میں بھی پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔

صورتحال اتنی ابتر ہے کہ 3 کروڑ 83 لاکھ میں سے تقریباً 77 لاکھ گھر کچے ہیں۔