اسلام آباد : (دنیا نیوز) حکومت وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت گیارہ سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے آدھی رقم بھی منصوبوں پر خرچ نہ کر سکی۔
وزارت منصوبہ بندی کی ایک دستاویز کے مطابق رواں مالی سال حکومت نے وفاقی ترقیاتی پروگرام پر محض 448 ارب روپے خرچ کئے جبکہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 10 ماہ میں 894 ارب روپے سے زیادہ جاری ہوئے تھے۔
ترقیاتی پروگرام پر اخراجات کل مختص شدہ بجٹ سے 50 فیصد سے بھی کم یعنی 41 فیصد ہیں، رواں مالی سال 11 سو ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ نہیں خرچ کیا جا سکے گا۔
دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے ترقیاتی منصوبوں پر 339 ارب روپے سے زیادہ خرچ کئے گئے، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں پر 35 ارب روپے خرچ کئے گئے۔
صوبوں اور خصوصی علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں پر 100 ارب روپے تک خرچ ہوئے، اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں پر 25 ارب روپے تک خرچ ہوئے، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں پر 72 ارب 55 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے۔
نیشنل ہائی وے کے ترقیاتی منصوبوں پر 56 ارب روپے سے زیادہ ، پاور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں پر 53 ارب روپے، ریلوے ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں پر 21 ارب روپے، وزارت قومی صحت کے ترقیاتی منصوبوں پر صرف 11 ارب روپے خرچ ہوئے۔
صوبے اور خصوصی علاقے، ضم شدہ اضلاع خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان نے سب سے کم رقم صرف 100 ارب روپے خرچ کی، جو کہ ان کی سالانہ تقسیم 277 ارب روپے کا 36 فیصد ہے۔