لاہور: (دنیا نیوز) سپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹر ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی برقرار رکھی گئی ہے جبکہ مستقبل میں عہدہ نہ دینے کی سزا ختم کر دی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے آزاد ایڈجیوڈیکٹر نے سپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید کی جانب سے سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی، ایک رکنی ایڈجیوڈیکٹر میں جسٹس ریٹائرڈ حامد فاروق شامل ہیں جنہوں نے کرکٹر ناصر جمشید پر 10 سالہ پابندی برقرار رکھی ہے، تاہم پی سی بی بلیک لسٹ میں شامل کرنے اور مستقبل میں عہدہ نہ دینے کی سزا ختم کر دی گئی ہے۔
پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹر ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی عائد کی تھی جس کے خلاف کرکٹر نے اپیل دائر کی تھی۔ پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کی جانب سے تعاون نہ کرنے پر ناصر جمشید پر پہلے ایک سال کی پابندی عائد کی گئی۔ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے سپاٹ فکسنگ کے پانچ الزامات لگا کر دوبارہ کیس چلایا تو ٹربیونل نے قومی کرکٹر پر 10 سالہ پابندی سمیت 3 سزائیں سنائی۔
قومی کرکٹر تمام سماعتوں کے درمیان انگلینڈ میں مقیم رہے اور ان کے وکیل کا یہی موقف رہا کہ پی ایس ایل کے کسی میچ میں ناصر جمشید کھیلے نہیں تو سپاٹ فکسنگ کا الزام مذاق ہے جب کہ بورڈ کا موقف تھا کہ ناصر جمشید نے دیگر کرکٹرزکو سپاٹ فکسنگ پر اکسایا، کرکٹر کے پاس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کرنے کا حق موجود ہے۔