جوہانسبرگ: (دنیا نیوز) سینچورین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقا نے 6 وکٹوں سے فتح حاصل کی جبکہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں نے پاکستان کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی تھی جبکہ تیسرے ٹیسٹ میں پاکستان کو 107 رنز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا.
جنوبی افریقا کی ٹیم نے سنچورین اور کیپ ٹاؤن کے بعد جوہانسبرگ ٹیسٹ میں بھی پاکستانی ٹیم کو چاروں شانے چت کر کے سیریز اپنے نام کر لی ہے۔ 381 رنز کے ہدف کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم صرف 273 رنز ہی بنا سکی۔ پاکستان کو 107 رنز کے بڑے مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
گزشتہ روز جنوبی افریقا کی ٹیم دوسری اننگز میں 303 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ میزبان ٹیم کی اننگز کی سب سے خاص بات کوئٹن ڈی کاک کی بلے بازی تھی، انہوں نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 129 رنز بنائے تھے۔
جوہانسبرگ ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن پاکستان نے 153 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے دوسری اننگز دوبارہ شروع کی تو اسے آغاز میں ہی نقصان اٹھانا پڑا۔ بابر اعظم سکور میں 9 رنز کے اضافے کے بعد کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد کپتان سرفراز احمد پہلی ہی گیند پر بولڈ ہوئے تو پاکستانی ٹیم شدید دباؤ میں آ گئی۔
اسد شفیق نے کچھ ہمت دکھائی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا لیکن ایک وقت آیا کہ وہ بھی اپنی وکٹ نہ بچا سکے اور 65 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد فہیم اشرف 15 اور محمد عامر صرف 4 رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ محمد عباس نے صرف 9 رنز بنائے۔
نوجوان لیگ سپنر شاداب خان نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور منجھے ہوئے بلے باز کی طرح کھیلے، انہوں نے 7 چوکوں کی مدد سے 47 رنز کی اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔
گزشتہ روز سیریز میں پہلی بار پاکستانی کی اوپننگ جوڑی نے سٹرسٹھ رنز کی شراکت قائم کی۔ امام الحق پینتیس اور شان مسعود سینتیس رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اظہر علی ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور پندرہ رنز پر چلتے بنے۔ ڈیل سٹین نے دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ پروٹیز ٹیم دوسری اننگز میں 303 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی جبکہ کوئنٹن ڈی کاک نے سنچری سکور کی۔ انہوں نے 129 رنز میں اٹھارہ چوکے اور ایک چھکا لگایا۔
پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے بعد پانچ ایک روزہ اور تین ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔