اسلام آباد: (دنیا نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیاگیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ون اور ٹو میں 2 ارب77 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی گئیں ہیں، جس پر کمیٹی نے سیکرٹری آئی پی سی کو ایک ماہ میں خود انکوائری کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد میں رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پی ایس ایل ون اور ٹو کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کمیٹی میں پیش کر دی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہ ایس ایل میں تین ٹیموں کی فرینچائز کم قیمت پر فروخت کی گئی جس سے پی سی بی کو سالانہ 11 لاکھ ڈالر اور دس سال میں ایک کروڑ گیارہ لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی اور کوئٹہ کی فرنچائز کم قیمت پر نیلام کی گئی۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ اسوقت حالات مشکل تھے پی ایس ایل کا انعقاد ضروری تھا اس لیے نیلامی کم قیمت پر کر دی گئی، پی سی بی پر پیپرا قوانین لاگو نہیں ہوتے۔ سیکریٹری آئی پی سی نے کہا کہ اسوقت ٹیموں کی نیلامی پر پیپرا قوانین لاگو نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مصباح اور اظہر علی نے اجازت کے بغیر وزیراعظم سے ملاقات کی: چیئرمین پی سی بی
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی سی بی نے فرینچائز مالکان کو سینٹرل پول سے طے شدہ رقم سے 24 کروڑ 86 لاکھ روپے اضافی ادا کیے۔ چیئرمین پی اے سی نے پی سی بی کی خصوصی آڈٹ رپورٹ پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا جس پر سیکرٹری آئی پی سی نے کہا کہ ہمیں ورکنگ پیپر نہیں دیا گیا۔
رانا تنویر نے چیئرمین پی اے سی سے وضاحت مانگی تو انہوں نے کہا کہ میں صرف نگرانی کرتا ہوں، ادارہ کے ہر معاملہ میں مداخلت نہیں کرتا۔
پی اے سی نے چیئرمین پی سی بی کے جواب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ادارے کے ذمہ دار ہیں، غیر ذمہ دارانہ باتیں نہ کریں۔ سیکریٹری آئی پی سی کرکٹ بورڈ والوں کو بلا کر سمجھائیں کہ نظام کیسے چلتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی ادارہ کے سربراہ ہیں ایک ایک پائی کا حساب دینا ہوگا۔ پی اے سی نے پی ایس ایل کی مالی بے قاعدگیوں کی محکمانہ انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے سیکریٹری آئی پی سی سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔
نور عالم خان نے کہا کہ آپ یہ نہ سمجھیں کہ پی سی بی میں کوئی چوری ہو گی تو ہم نہیں پکڑیں گے۔ اجلاس میں ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ جو چیئرمین ماضی میں خلاف ضابطہ کام میں ملوث رہا ہو، اسے طلب کیا جائے، احسان مانی کی کرکٹ کے لیے خدمات بین الاقوامی سطح کی ہیں، احسان مانی کی خدمات کے بعد چیئرمین پی سی بی بنانا اعزاز ہے۔