لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئر مین رمیز راجہ نے انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیدیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی جانب سے دورہ سے وعدے کرنے کے باوجود ٹور سے دستبردار ہونا مایوس کن ہے۔ ٹیم نے دورہ اس وقت دورہ منسوخ کیا جب ہمیں سب سے زیادہ ضرورت تھی، انشاء اللہ ہم اس حالات سے باہر نکل آئینگے۔
Disappointed with England, pulling out of their commitment & failing a member of their Cricket fraternity when it needed it most. Survive we will inshallah. A wake up call for Pak team to become the best team in the world for teams to line up to play them without making excuses.
— Ramiz Raja (@iramizraja) September 20, 2021
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ یہ قومی ٹیم کے لیے ویک اپ کال ہے، جب ہم دنیا کی بہترین ٹیم بنیں گے تو کھیلنے والوں کی لائن لگ جائے گی۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے کی سمجھ تھی، بدقسمتی سے ویسٹرن بلاک اکٹھا ہوکر ایک دوسرے کو بیک کرتا ہے، سکیورٹی کو بنیاد بناکر آپ کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں، غصہ نیوزی لینڈ پر ہے جو سکیورٹی کا بہانہ بنا کر چلے گئے، پوچھتے رہے لیکن سکیورٹی تھریٹ کا نہ بتایا گیا، ہم مشکل وقت میں سب ملکوں کو سپورٹ کرتے ہیں، ہمارے کھلاڑی جاکر قرنطینہ میں دس دن رہتے ہیں اور ڈانٹ بھی سنتے، اب ہم صرف اپنے بارے میں سوچیں گے۔
PCB Chairman Ramiz Raja reacts to @ECB_cricket decision to withdraw their sides from next month’s tour of Pakistan pic.twitter.com/hvPqHqdBcj
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 20, 2021
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ میں بہت زیادہ مایوس ہوں اور اتنے ہی شائقین بھی۔ اس وقت ہمیں انگلینڈ کی ضرورت تھی۔ جب پاکستان کو مغربی بلاک کی ضرورت تھی تو انھوں نے ہماری مدد نہیں کی۔
انھوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی دنیا میں کسی جگہ بھی مسئلہ ہو سکتا ہے۔ جس طرح مغربی بلاک نے مسئلے کو ہینڈل کیا ہے، اس سے ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں غیر اہم سمجھا گیا ہے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ نے بھی پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا۔
انگلش کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق رواں سال پاکستان کے ساتھ ورلڈکپ سے قبل دو ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا، یہ میچز آئندہ ماہ اکتوبر میں ہونا تھے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کے مطابق مردوں کے ساتھ خواتین کرکٹ کا دورہ پاکستان بھی ختم ہو گیا ہے۔ ہمارے کھلاڑیوں اور معاون عملے کی ذہنی اور جسمانی فلاح ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ان حالات میں دورہ کرنا آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے مثالی تیاری نہیں ہو گی جہاں 2021ء کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ اولین ترجیح ہے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کے مطابق ہم سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے لیے اہم مایوسی ہوگا جنہوں نے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی میزبانی کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ پاکستان میں کرکٹ پر اسکے اثرات کے لیے ہم مخلصانہ طور پر معذرت خواہ ہیں اور 2022ء کے لیے ہمارے اہم دوروں کے منصوبوں کے لیے جاری عزم پر زور دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف سیریز کو یکطرفہ طور پر سکیورٹی وجہ بنا کر منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد وفاقی حکومت سمیت عوام نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کے دورہ منسوخ ہونے کے بعد ملکی اور غیر ملکی کرکٹرز نے بھی شدید ناراضگی کیا تو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئر مین رمیز راجہ نے معاملہ آئی سی سی میں لے جانے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے انگلینڈ کی ٹیم کو دورہ پاکستان پر راضی کرنے کے لیے رابطے شروع کیے تھے۔ انگلش ٹیم کے دورہ پاکستان کے لیے سفارتی تعلقات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ انگلینڈ ٹیم نے 2 ٹی ٹونٹی میچز کے لیے اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں پاکستان آنا ہے، پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچز 13 اور 14 اکتوبر کو شیڈول ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ ٹیم نے 2005 میں پاکستان کا آخری بار دورہ کیا تھا ۔5ون ڈے میچز کی سیریز، پاکستان نے انگلینڈ کو 2-3 سے ہرایا تھا ، پاکستان نے 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز 0-2 سے جیتی تھی۔