اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی کرکٹر یاسر شاہ کو مبینہ زیادتی کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا، اسلام آباد کے تھانہ شالیمار نے یاسر شاہ کا نام ایف آئی آر سے خارج کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کا نام غلط بیانی کے باعث ایف آئی آر میں شامل ہوا ۔ متعلقہ ایس ایچ او نے موقف دیا کہ یاسر شاہ کا کیس سے کوئی تعلق نہیں ، مدعیہ نے بھی یاسر شاہ کانام کیس سے نکالنے کا کہا۔ ایف آئی آر کی ضمنی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپنر یاسر شاہ کے دوست کے خلاف عصمت دری اور دیگر دفعات کے تحت تھانہ شالیمار میں ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی جس میں یاسر شاہ پر بھی سنگین الزامات عائد کئے گئے تھے۔ متاثرہ لڑکی کی خالہ کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق یکم جون 2021 کو یاسر شاہ کی دعوت پر بھانجی فرح کے ساتھ لاہور گئی، کرکٹر کے دوست فرحان نے موبائل نمبر لیکر دوستی بڑھائی، 14 اگست کو بھانجی ٹیوشن سے واپس آرہی تھی تو فرحان نے اسے راستے سے ٹیکسی میں بٹھایا،فرحان اسے نجی فلیٹ لےگیا اور گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور ویڈیوبنالی۔
خاتون کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق فرحان نے دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کردے گا، فرحان نے یاسر شاہ سے بھی دھمکی دلوائی،کرکٹر نے دھمکی دی کہ وہ بڑے کھلاڑی ہیں ،کسی بھی مقدمہ میں پھنسادے گا۔ فرح نے ایف آئی آر میں بیان درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ فرحان نے اسے بلیک میل کر کے نجی کیفے میں لیجا کر دوبارہ زیادتی کا نشانہ بنایا،یاسر شاہ سے واٹس ایپ پر بات کی تو اس نے کہا کہ وہ ویسٹ انڈیز میں ہے آپ فرحان سے فرح کی شادی کروا دیں ہم دونوں کا کام چلتا رہے گا۔ تاہم تازہ ترین صورتحال کے مطابق قومی کرکٹر یاسر شاہ کو مبینہ زیادتی کیس میں بے گناہ قراردیدیا گیا ہے۔