لاہور: (دنیا نیوز) سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے کہا ہے کہ اگر آڈٹ کرنا ہے تو کریں مجھے کوئی پرابلم نہیں ہے، میری ساری چیزیں سب کےسامنے ہیں، نجم سیٹھی دورمیں انگلینڈ ٹیم کو تڑی لگائی گئی، لیڈر شپ کا کام تڑی لگانا نہیں ہوتا۔
دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ بابراعظم نے ہار جیت میں ڈریسنگ روم کا ماحول خراب نہیں ہونے دیا، ڈریسنگ روم کے ماحول کو بہتر بنانے کا کریڈٹ بابراعظم کو جاتا ہے، ٹیم میں تقسیم بالکل بھی نہیں ہے، بابر اعظم نے ٹیم کو اکٹھا رکھا، ہم نے بابر اعظم کو اختیارات دیئے، اگر کپتان بااختیار نہیں ہو گا تو ساری ٹیم بیٹھ جاتی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اگلے سال ہم نے پچز کے معیار کو بہتر کرنا تھا، پچ بنانا بہت مشکل کام ہے، پچز کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے آسٹریلیا سے مٹی منگوائی، سری لنکا، بنگلا دیش میں جا کر پاکستان ٹیم نے ٹیسٹ سیریز جیتی، پاکستان ٹیم میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا ہے، میرے فینز میرے ساتھ کھڑے ہیں، مجھے نوکری نہیں چاہیے کرکٹ بورڈ میں جو کچھ ہوا غلط ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں سیاسی مداخلت اچھی چیز نہیں ہے، تسلسل سے ادارے میں بہتری ہوتی ہے، کرکٹ میچز دلوں کو جوڑتے ہیں، کرکٹ میں اونر شپ ضروری ہے شب خون نہیں مارنا چاہیے، پی ایس ایل کے سارے معاہدے نجم سیٹھی کر کے گئے تھے، انگلینڈ کرکٹ سیریز سے ابرار، سعود شکیل جیسے کھلاڑی سامنےآئے، پاکستان میں بے شمار ٹیلنٹ موجود ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ نجم سیٹھی صرف نعرے بازی کر رہے ہیں یہ برباد ہو گیا وہ برباد ہو گیا، سابق کرکٹرز میں اتفاق نہیں ہے اس لئے نجم سیٹھی جیسے لوگ آ جاتے ہیں، میرے پاس چالیس سال کرکٹ کا تجربہ ہے، کرکٹ بورڈ کا آئین ہی تبدیل کردیا گیا، میں آیا تھا تو میرا ایک ویژن تھا، نجم سیٹھی کے پاس کونسا ستون ہے، اب کرکٹ بورڈ میں غیر یقینی کا ماحول ہے، پاکستان ٹیم میں بھی غیر یقینی کا ماحول پیدا ہوگا۔
سابق چیئرمین کرکٹ بورڈ نے کہا کہ سالوں کے بعد پاکستان کرکٹ کے تعلقات بہتر ہو رہے تھے، پچیس سال بعد انگلینڈ، نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پاکستان آئیں، کرکٹ بورڈ میں کرکٹر کا حق ہے، نجم سیٹھی تھرو پروپراسس نہیں آئے، ایک بندے کو نوازنے کیلئے آئین تبدیل کرنا صرف پاکستان میں ہی ہو سکتا ہے، نجم سیٹھی کو مسلط کر دیا گیا مجھے سخت غصہ ہے، آئی سی سی میں معاملے کو اٹھاؤں گا۔