لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی 100 ویں ٹیسٹ وکٹ سے ایک قدم دور ہیں۔
ایک سال قبل اسی سری لنکا کے گال ٹیسٹ میں شاہین گھٹنے کی تکلیف میں مبتلا ہوگئے تھے لیکن ایک سال بعد ریڈ بال کے ساتھ ان کی واپسی خاصی متاثر کن رہی، ان کی گیندوں میں وہی رفتار، لینتھ اور سوئنگ نظر آئی جس کے لیے وہ شہرت رکھتے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی نے ہمبنٹوٹا میں پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی پر بہت خوش ہوں کیونکہ میری واپسی اسی ملک میں ہورہی ہے جہاں میں انجرڈ ہوا تھا۔
شاہین آفریدی نے کہا ہے کہ انجریزکسی بھی کھلاڑی کی زندگی کا حصہ ہیں لیکن واپسی پر خوشی ہے، میں ہمیشہ ریڈبال کرکٹ سے لطف اندوز ہوا ہوں اور اب میں ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 100وکٹوں سے صرف ایک وکٹ کی دوری پر ہوں جو یقیناً میرے لیے بہت اہم بات ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وائٹ بال کھیلنے کے بعد ریڈبال سے ہم آہنگ ہونے میں وقت لگا تاہم کراچی میں کیمپ سے مجھے بہت فائدہ ہوا، ٹیسٹ کرکٹ صبروتحمل کا تقاضہ کرتی ہے جس میں آپ کو اپنے ساتھی باؤلرز کے ساتھ پارٹنرشپس پر کام کرنا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال میں وائٹ بال کرکٹ زیادہ کھیلا لیکن جب میں کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہا تھا تو میں نے میچز کے بعد ریڈ بال سے بھی کئی اوورز کیے تاکہ خود کو اپنے ورک لوڈ کے قریب کرسکوں۔
شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے یہ کل ہی کی بات معلوم ہوتی ہے جب میں انجرڈ ہوا تھا میں ہمارے فزیو سے بات کررہا تھا، میرے لیے کسی بھی فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی اعزاز کی بات ہے، مجھے امید ہے کہ ہم اس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی ابتدا اچھے طریقے سے کریں گے اور اس بار فائنل تک پہنچیں گے پچھلے دو سیزن میں ہمیں یہ کمی محسوس ہوئی ہے۔
شاہین شاہ آفریدی اپنی واپسی پر جس بات سے بہت زیادہ پرجوش ہیں وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 100 وکٹوں کا سنگ میل ہے، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے گیارہویں پاکستانی تیز باؤلر ہونگے لیکن اس کے لیے انہیں کافی انتظار کرنا پڑا ہے۔
یاد رہے کہ شاہین آفریدی اب تک 25 ٹیسٹ میچوں میں 99 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جن میں 4 بار اننگز میں 5 وکٹیں اور ایک بار میچ میں 10 وکٹوں کی قابل ذکر کارکردگی بھی شامل ہے۔