بنگلورو: (دنیا نیوز) ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ کیخلاف ڈو اور ڈائی مقابلے میں شاندار فتح کے بعد میچ کے چیمپئن فخر زمان اور کپتان بابراعظم کے درمیان دلچسپ گفتگو ہوئی۔
گزشتہ روز قومی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف بارش سے متاثرہ میچ ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے جیتا تھا، میچ میں فخر زماننے 81 گیندوں پر 126 رنز اور کپتان بابراعظم نے ناقابل شکست 68 رنز کی اننگز کھیلی۔
میچ کے اختتام پر فخر زمان اور کپتان بابراعظم کے درمیان دلچسپ گپ شپ ہوئی جس کی ویڈیو پاکستان کرکٹ بورڈ نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔
گفتگو کے دوران کپتان بابراعظم نے کہا کہ ہمارا پلان تھا کہ اگر فخرکھڑا ہوگیا تو 450 رنز کا ہدف بھی ہم حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ فخر نے جب بھی ایسی اننگز کھیلی ہے تو ہم نے وہ میچ جیتے ہیں۔
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) November 4, 2023
کپتان بابر اعظم نے کہا کہ جب میں بیٹنگ کیلئے میدان میں گیا تو فخر نے مجھ سے کہا کہ پچ بہت اچھی ہے ہم نے صرف لمبی پارٹنرشپ کرنی ہے، جب ہم نے بیٹنگ شروع کی تو کم از کم 20 اوورز تک اس پارٹنرشپ کو لے کر چلنے کا ذہن تھا۔
انہوں نے کہا کہ بارش کا خیال بھی نہ تھا کیونکہ اس وقت آسمان بالکل صاف تھا لیکن پھر اچانک بادل آئے تو ڈی ایل ایس کے تحت پلان کے تحت کھیلے اور کوشش کی کہ رن ریٹ 8 سے کم نہ ہو لیکن اس سے قبل ہی میرے بھائی (فخر) نے اپنا کام شروع کر دیا تھا۔
دوران گفتگو جب فخر زمان نے افتخار احمد کے حوالے سے بات کی تو بابراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں پچ پڑھنا دو لوگوں کو سب سے زیادہ آتا ہے، ایک مصباح الحق اور دوسرا افتخار احمد۔
بابر کا کہنا تھا کہ فخر کو ہر چھکے کے بعد کہتا رہا کہ چھکا لگ گیا ہے اب آرام سے کھیلو لیکن اس نے اپنی ہی کرکٹ کھیلی، کافی چھکے زبردستی بھی مارے تو پھر میں نے کہا جیسے مرضی کھیلنا ہے کھیلو، بس گیم میں رہو، کوشش کی کہ وہ اٹیک کرے اور میں وکٹ نہ گرنے دوں۔
بات چیت کے دوران بابر نے فخر سے پوچھا کہ تمہیں میچ میں کہاں سے فلو ملا تو انہوں نے کہا کہ وکٹ کا دوسرے اوور میں ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ بہت اچھا ہے جب ساؤتھی سے سوئنگ نہیں ہوئی، عبداللہ سے کہا کہ 4 اوور گزار لیں پھر اٹیک کریں گے، عبداللہ کے جلد آؤٹ ہونے سے تھوڑا کنفیوژ ہوا لیکن پھر اپنا نیچرل گیم کھیلا۔
فخر نے اپنی اننگز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ 4 سال بعد ہوتا ہے اور اس میں ایسی اننگ میری بہترین اننگز میں سے ایک ہے لیکن میرے دل کے قریب جو اننگ ہے وہ جنوبی افریقہ کی تیز وکٹ پر پروٹیز کے خلاف 193 رنز کی اننگ ہے۔
فخر زمان کا مزید کہنا تھا کہ اتنے بڑے سکور کے تعاقب میں بیٹرز کو باؤلر کو تھریٹ دینا چاہیے کیونکہ جب آپ حاوی ہوتے ہیں تو کام آسان ہو جاتا ہے اور میرا خیال ہے جیسی وکٹ تھی ہم نے نیوزی لینڈ سے 30 سے 50 رنز کم بنوائے۔