کراچی: (ویب ڈیسک) ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) 9 کے مقابلے کراچی پہنچ گئے مگر سٹیڈیم میں تماشائی میچ دیکھنے نہ آئے۔
ملتان اور لاہور میں پی ایس ایل کے میچز ہونے کے بعد اب ٹورنامنٹ کے میچز کراچی میں شروع ہو گئے ہیں۔
بدھ کو کراچی کے نیشنل بینک سٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو سنسنی خیز مقابلے بعد شکست دی مگر اس سٹیڈیم میں میچ دیکھنے میں شائقین کی عدم دلچسپی نظر آئی، سٹینڈز خالی دکھائی دیئے۔
پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن کا آغاز ملتان اور لاہور سے ہوا جہاں شائقین کی بڑی تعداد نے سٹیڈیم کا رخ کیا، ملتان اور لاہور میں کچھ میچز میں ہاؤس فل رہا، لیکن ہر میچ میں 70 سے 80 فیصد عوام نے ملتان اور قذافی سٹیڈیم کا رخ کیا۔
لیکن جب کراچی میں میچز کا آغاز ہوا تو پہلے میچ میں شائقین کی حاضری مایوس کن نظر آئی، جب ٹاس ہوا تو اس وقت سٹیڈیم میں ایک سے ڈیرھ ہزار افراد ہی موجود تھے تاہم آہستہ آہستہ عوام نے سٹیڈیم کا رخ کیا، پہلے میچ میں 32 ہزار افراد کی گنجائش والے سٹیڈیم میں تقریباً 7 سے 8 ہزار افراد موجود تھے۔
کراچی میں عوام کی عدم دلچسپی کو لیکر جب شائقین سے پوچھا گیا تو انہوں نے مختلف وجوہات بتائیں کسی نے سہولتوں کی کمی کا رونا رویا تو کوئی پارکنگ ایریا سٹیڈیم سے دور ہونے کی شکایت کرتا نظر آیا، کسی نے مہنگے ٹکٹس اور سٹیڈیم میں مہنگے کھانے کا شکوہ کیا۔
اکثر شائقین سٹیڈیم کے پانچ گیٹ بند ہوجانے کی شکایت بھی کرتے نظر آئے جب اس کی حقیقت جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ واقعی سٹیڈیم کے پانچ گیٹ بند تھے جس کی وجہ سکیورٹی کو قرار دیا گیا کیونکہ جس سڑک پر وہ پانچ گیٹ ہیں وہ سٹیڈیم کی دیوار سے متصل ہے وہ سڑک ٹریفک کیلئے بھی بند تھی اور عوام کے پیدل چلنے کیلئے بھی بند کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ حسن اسکوائر سے نیشنل کوچنگ سنٹر آنے والا روڈ بھی ٹریفک کیلئے بند تھا اور قاسم عمر پل کا بھی ایک حصہ ٹریفک کیلئے بند کیا گیا تھا۔
ماضی میں سٹیڈیم سے متصل تمام روڈز عام ٹریفک کیلئے بند ہوا کرتے تھے لیکن پھر عوام کیلئے نرمی ہونے لگی اب تمام سڑکیں صرف ٹیموں کی آمد اور روانگی کے وقت کچھ دیر کے لیے بند ہوتی ہیں اور پھر ماسوائے چند ایک سڑک کے تمام شاہراہیں کھول دی جاتی ہیں۔